اسلام آباد
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی پاکستان کے 13ویں صدر منتخب
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے جاری غیرحتمی نتیجے کے مطابق اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس، کوئٹہ، پشاور، کراچی اور لاہور میں صوبائی اسمبلیوں میں مجموعی طور پر 5 پولنگ اسٹیشنوں میں ہونے والے الیکشن میں ایک ہزار 110 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 27 مسترد قرار دیے گئے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے الیکٹول کالج کی ایک ہزار 174 نشستوں میں سے 52 خالی تھیں جن میں بعض سینیٹرز اور اراکین اسمبلی نے حلف نہیں اٹھایا جس کے بعد ایک ہزار 122 ووٹرز رہ گئے تھے تاہم پریزائیڈنگ افسران سے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق ایک ہزار 110 ووٹرز نے الیکشن میں حصہ لیا۔
ای سی پی کا کہنا تھا کہ آئین کے پیراگراف 18 کے روشنی میں کاسٹ کیے گئے ایک ہزار 83 ووٹ کے نتائج آگئے جس کے مطابق عارف الرحمٰن علوی نے 353 ووٹ حاصل کیے، مولانا فضل الرحمٰن نے 185 اور اعتزاز احسن نے 124 ووٹ حاصل کیے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پریزائیڈنگ افسران سے اصل ریکارڈ حاصل ہونے کے بعد فارم-VII پر سرکاری اور حتمی نتیجہ مرتب کرکے کل (5 ستمبر) کو وفاقی حکومت کو بھیجوا دیا جائے گا جس کے بعد وفاقی حکومت باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کرے گی۔
انتخاب میں ریٹرننگ افسر کی ذمہ داری چیف الیکشن کمشنر جبکہ ملک کے پانچوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان نے پریزائیڈنگ افسران کے فرائض انجام دیے۔
وزیراعظم عمران خان کی ڈاکٹر عارف علوی کو صدر پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد
وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی کو صدر پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ منگل کو وزیراعظم نے ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے جاری اپنی ٹویٹ میں کہا کہ وہ ڈاکٹر علوی کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں ایک پرانی تصویر بھی جاری کی جس میں ڈاکٹر عارف علوی جوانی کے دور میں ان کے ساتھ بیٹھے دکھائی دے رہے ہیں۔ تصویر کے ساتھ لکھا تھا کہ جب ہماری دنیا جوان تھی۔
ایام جوانی کی ایک جھلک۔ صدر پاکستان منتخب ہونے پر ڈاکر عارف علوی کو دلی مبارکباد. https://t.co/O3izmtM4WT
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 4, 2018
پاکستان کے سابق صدور ایک نظر
انیس سو چھپن کے آئین کی منظوری کے بعد گورنر جنرل کا عہدہ ختم کرکے صدرکا عہدہ قائم کیا گیا۔سکندر مرزا مارچ 1956 سے اکتوبر 1958 تک پاکستان کے پہلے صدرمملکت رہے۔ جس کے بعد جنرل ایوب خان نےملک میں مارشل لا نافذ کردیا۔ ایوب خان1958سے1969تک ملک کے دوسرے صدر رہے۔ اقتدار چھوڑنے کے بعد جنرل ایوب خان نے صدارت کا عہدہ جرل یحیٰ خان کے سپرد کردیا۔ جنرل یحیٰ خان مارچ1969سے سقوط ڈھاکہ دسمبر1971تک صدرپاکستان رہے۔پیپلزپارٹی کے ذوالفقار علی بھٹو ملک کے چوتھےصدر تھے جو1971سےاگست1973تک صدرمملکت کے عہدے پرفائز رہے۔ فضل الہی چوہدری پاکستان کے پانچویں منتخب صدر تھے جو1973سے ستمبر1978تک ایوان صدر کے مکین رہے۔ جس کے بعد جنرل ضیاالحق جمہوریت پرشپ خون مار کرملک کےچھٹے فوجی صدر بنے۔ ضیاالحق پاکستان کے طویل مدتی صدر تھے جوستمبر1978سےاگست1988طیارہ حادثے تک دس سال ملک کے صدر رہے۔غلام اسحاق خان1988سے1993تک ساتویں،فارق لغاری نومبر1993سےنومبر1997تک آٹھویں اورمحمد رفیق تارڑ جنوری1998سےجون2001تک ملک کے نویں صدر رہے۔ 1999میں ملک میں ایک بارپھرآمریت کا دور شروع ہوا۔ جنرل پرویزمشرف منتخب حکومت کا تخت الٹ کرصدارت پربراجمان ہوگئے۔ پرویزمشرف اگست2008تک پاکستان کے فوجی صدررہے۔ مشرف کے مستعفی ہونے کے بعد پیپلزپارٹی کےآصف علی زرداری ملک کے گیارہویں صدر منتخب ہوئے۔ آصف علی زرداری ستمبر2008سےستمبر2013تک صدر رہے۔ ملک کے بارویں صدر ممنون حسین ہیں جن کی مد صدارت آٹھ ستمبر دو ہزاراٹھارہ کو ختم ہو رہی ہے۔