IRAN STRIKES BACK: MISSILE ATTACK INJURES DOZENS IN ISRAEL

جمعہ کی رات ایران نے اسرائیل کے مختلف علاقوں پر میزائل داغے، جن کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد زخمی ہو گئے۔ ایرانی میزائل حملہ اسرائیل کے اس فضائی حملے کے جواب میں تھا جس میں ناتنز کے جوہری مرکز کو نشانہ بنایا گیا اور پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت اعلیٰ ایرانی کمانڈرز مارے گئے۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے خبردار کیا کہ “اب اسرائیل میں کوئی جگہ محفوظ نہیں رہے گی۔” ایرانی میڈیا نے اس کارروائی کو “بھرپور انتقام کی ابتدا” قرار دیا ہے۔

اسرائیل میں ہنگامی حالت: تل ابیب پر میزائل گرے، ہوائی اڈہ بند

اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ کئی میزائل تل ابیب میں شہری علاقوں پر گرے، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔
بن گوریون ایئرپورٹ فوری طور پر بند کر دیا گیا، جبکہ ہزاروں اسرائیلی فوجیوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی دفاعی نظام نے کئی میزائلوں کو روکا، مگر کچھ میزائل شہری علاقوں تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

اسرائیلی حکومت کی بلااشتعال جارحیت کے صرف چند گھنٹوں بعد، جس میں ایرانی سرزمین پر مختلف مقامات بشمول رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، ایران نے زبردست جوابی کارروائی کا آغاز کیا۔

ایرانی حملے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے شروع ہوئے، اور جلد ہی ایسی تصاویر اور ویڈیوز منظر عام پر آئیں جن میں ایک کے بعد ایک ایرانی میزائل اسرائیلی دفاعی نظام کو چیرتے ہوئے اپنے اہداف پر جا لگے۔ تل ابیب اور یروشلم کی راتیں آگ کے گولوں سے روشن ہو گئیں۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزارتِ جنگ کو نشانہ بنایا گیا،

اسلامی انقلابی گارڈز کور () نے حملے کے آغاز کے بعد ایک مختصر بیان میں کہا کہ درجنوں اسرائیلی اہداف، جن میں فوجی تنصیبات اور فضائی اڈے شامل ہیں، کو انتہائی درست نشانے پر میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ مزید تفصیلات بعد میں فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا۔

آدھی رات کے قریب جاری کیے گئے ایک دوسرے بیان میں IRGC نے تصدیق کی کہ اس کی میزائل اور ڈرون یونٹس نے ان اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جہاں سے ایران پر ابتدائی حملے کیے گئے تھے، ساتھ ہی اسرائیل کی دفاعی صنعت، اسلحہ ساز کارخانے اور دیگر فوجی مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ حاصل شدہ انٹیلیجنس، بشمول سیٹلائٹ تصاویر، اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ درجنوں بیلسٹک میزائل اپنے اہداف پر لگے۔

جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب، اسرائیلی حکومت نے ایرانی دارالحکومت تہران اور دیگر شہروں میں فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا۔ ایرانی ردعمل کی شدت کو بھانپتے ہوئے، اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز نے پورے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔

اسرائیلی فوج نے ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت کو بھی نشانہ بنایا۔ ایرانی مسلح افواج کے چیئرمین میجر جنرل محمد باقری اور اسلامی انقلابی گارڈز کور کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کو تہران میں شہید کر دیا گیا۔

اسی روز، رہبرِ انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے نئی اعلیٰ عسکری قیادت کا تقرر بھی کیا۔

ایرانی میزائل حملوں سے کچھ لمحے قبل، آیت اللہ خامنہ ای نے قوم سے خطاب میں خبردار کیا کہ اسرائیلی حکومت ایران پر حملے کر کے بغیر نقصان کے نہیں بچ سکے گی۔