
تحریر: آر۔ سوریا مورتی
بھارت کی حکومت 2026 میں ملک گیر سطح پر پہلا جامع گھریلو آمدنی کا سروے کرے گی۔ یہ اقدام ملک میں آمدنی سے متعلق اہم ڈیٹا کی کمی کو پورا کرنے اور گزشتہ 75 برسوں میں معیشت میں آنے والی تبدیلیوں کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس کا اعلان پیر کے روز وزارتِ شماریات و پروگرام عملدرآمد (MoSPI) نے کیا۔
کے تحت کام کرنے والا نیشنل سیمپل سروے (NSS) گھریلو سروے کرنے میں وسیع تجربہ رکھتا ہے، مگر اب تک ملک بھر میں آمدنی کی تقسیم پر کوئی مکمل مطالعہ نہیں کیا گیا۔ 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں چند آزمائشی سروے ضرور کیے گئے تھے، مگر مستند ڈیٹا کی کمی اور آمدنی کا تخمینہ کھپت و بچت کے مقابلے میں کم نکلنے کی وجہ سے یہ آگے نہیں بڑھ پائے۔
کے بیان میں کہا گیا:
“اپنے وسیع تجربے کے باوجود، نے ابھی تک آمدنی کی تقسیم پر کوئی جامع سروے نہیں کیا۔ معیشت میں ہونے والی بڑی ساختی تبدیلیوں کو سمجھنے کے لیے اب ایک مخصوص آمدنی سروے کی اشد ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔”
اس اہم سروے کے لیے وزارت نے ایک ٹیکنیکل ایکسپرٹ گروپ (TEG) تشکیل دیا ہے، جس کی سربراہی ڈاکٹر سورجیت ایس. بھلا کر رہے ہیں، جو عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) میں بھارت کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔
یہ ماہرین گروپ سروے کے تصورات، تعریفوں، طریقہ کار، اور نمونہ سازی کے طریقے وضع کرے گا، اور بین الاقوامی تجربات جیسے آسٹریلیا، امریکہ، کینیڈا اور جنوبی افریقہ کے ماڈلز سے رہنمائی حاصل کرے گا۔ سروے کا ایک اہم مقصد یہ ہوگا کہ ٹیکنالوجی اپنانے کے اثرات کو گھریلو آمدنی اور اجرت پر کس طرح اثرانداز ہوتے ہیں، اسے جانچا جا سکے۔
اس وقت کئی سماجی و اقتصادی میدانوں میں ڈیٹا کی کمی کو پورا کرنے پر کام کر رہا ہے، جیسے کہ غیر منظم شعبے کی صنعتیں، سروس سیکٹر، نجی شعبے کی سرمایہ کاری، اور اندرون ملک سیاحت سے متعلق سالانہ سروے۔
TEG کے دیگر نمایاں ارکان میں شامل ہیں:
- آلوک کر، سابق پروفیسر، انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ، کولکتہ
- پروفیسر سونال دیسائی، نیشنل کونسل آف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ، نئی دہلی
- پروفیسر پروین جھا، سینٹر فار اکنامک اسٹڈیز اینڈ پلاننگ، جواہر لال نہرو یونیورسٹی
- پروفیسر سریجت مشرا، اسکول آف اکنامکس، یونیورسٹی آف حیدرآباد
- ڈاکٹر تیرتھنکر پٹنائک، چیف اکانومسٹ، نیشنل اسٹاک ایکسچینج آف انڈیا
- ڈاکٹر راجیش شکلا، منیجنگ ڈائریکٹر و سی ای او، پیپل ریسرچ آن انڈیا کنزیومر اکانومی
- پروفیسر رام سنگھ، ڈائریکٹر، دہلی اسکول آف اکنامکس
یہ گروپ مزید ماہرین کو حسبِ ضرورت شامل کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
2026 میں متوقع یہ گھریلو آمدنی کا سروے پالیسی سازوں کے لیے اہم معلومات فراہم کرے گا، اور ملک میں آمدنی کی غیر مساوی تقسیم اور معیشت کی تبدیلی کی گہری سمجھ بوجھ میں مدد دے گا۔
(آر. سوریا مورتی نئی دہلی میں مقیم سینئر معاشی صحافی ہیں)