وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے شعبہ جاتی مساوات پر زور دیا

حیدرآباد
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ ریاست سیاحت کے شعبے کے ذریعے 50,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور اس شعبے کو ٹیکنالوجی اور دواسازی جتنا ہی اہم سمجھا جانا چاہیے۔
ورلڈ ٹورازم ڈے کے موقع پر حیدرآباد میں منعقدہ تلنگانہ ٹورازم کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ رواں سال کے آغاز میں نئی سیاحتی پالیسی کے اجرا کے بعد ریاست کو 15,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
اس کانکلیو کے دوران حکومت نے قومی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں () پر دستخط کیے، جو 15,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا حصہ ہیں۔
وزیر سیاحت جے کرشنا راؤ نے بتایا کہ 30 منصوبے تجویز کیے گئے ہیں، جن سے 50,000 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ان میں سے 14 منصوبے عوامی و نجی شراکت داری (PPP) کے تحت 7,000 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیے جائیں گے، جبکہ 16 منصوبے نجی شعبے کے ذریعے 8,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے انجام دیے جائیں گے۔
سیکریٹری سیاحت جیش رانجن نے کئی نئی پہلوں کا اعلان کیا، جن میں شامل ہیں:
- ’فلم ان تلنگانہ‘: فلمی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایک خصوصی مہم
- میڈیکل ٹورازم زون: علاج کے لیے آنے والے سیاحوں کے لیے مخصوص علاقہ
- ڈیسٹینیشن ویڈنگز: اننت گیری، ناگرجنا ساگر اور سومسیلا کو شادیوں کے لیے فروغ دینا
- میڈیکل ویلیو ٹورازم پورٹل: مریضوں کے سفر کو آسان بنانے کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم
- تلنگانہ کلینری ایکسیلیریٹر: ریاست کی خوراکی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے
سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے 90 ارکان پر مشتمل ایک خصوصی ٹورسٹ پولیس ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے۔
تلنگانہ حکومت کی یہ کوششیں ریاست کو ایک عالمی معیار کی سیاحتی منزل بنانے کی جانب اہم قدم ہیں۔
