اقوام متحدہ کو فوری اصلاحات کی ضرورت

AMN

نیویارک: وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس۔ جے شنکر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 80ویں اجلاس کے عام مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا ایک پڑوسی ملک عالمی دہشت گردی کا مرکز بن چکا ہے اور آزادی کے وقت سے ہی بھارت کو دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے۔

جے شنکر نے کہا کہ دنیا میں ہونے والے بڑے دہشت گردانہ حملوں کی کڑیاں دہائیوں سے اسی ایک ملک سے جڑی ہوئی پائی جاتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں ایسے ہی شہریوں کی بھرمار ہے۔ انہوں نے اپریل 2025 میں پہلگام میں معصوم سیاحوں کے قتل کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اپنے عوام کے دفاع کا حق استعمال کیا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی ایک مشترکہ عالمی خطرہ ہے اور اس کے خلاف لڑنے کے لیے گہرا بین الاقوامی تعاون ناگزیر ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی موجودہ حالت پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ اگر غیر جانبدارانہ رپورٹ کارڈ تیار کیا جائے تو صاف ظاہر ہوگا کہ یہ ادارہ بحران سے دوچار ہے۔ اصلاحات کی مزاحمت نے اس کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل کی مستقل اور غیر مستقل دونوں اقسام کی رکنیت میں توسیع کی جائے اور کہا کہ بھارت زیادہ ذمہ داریاں نبھانے کے لیے تیار ہے۔

عالمی معیشت پر بات کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ دنیا آج ٹیکس میں اتار چڑھاؤ، منڈیوں تک رسائی میں غیر یقینی صورتحال اور محدود ذرائع پر انتہائی انحصار جیسی چیلنجز سے گزر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی اور غذائی تحفظ ہمیشہ تنازع اور رکاوٹ کی سب سے پہلی قربانی بنتے ہیں۔ خوشحال معاشرے خود کو محفوظ کر لیتے ہیں جبکہ وسائل سے محروم ممالک کو صرف نصیحتیں سننے کو ملتی ہیں۔

جے شنکر نے کہا کہ بھارت ہمیشہ اپنی آزادانہ پسند (freedom of choice) برقرار رکھے گا اور گلوبل ساؤتھ کی آواز بنا رہے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت اپنے عوام کے دفاع اور ان کے مفادات کو ملک و بیرون ملک دونوں جگہ محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے بھارت کی پالیسی کو متعین کرنے والے تین بنیادی اصولوں کو اجاگر کیا:

  • آتم نربھرتا (خود انحصاری)
  • آتم رکشا (خود دفاع)
  • آتم وشواس (خود اعتمادی)

انہوں نے کہا کہ انہی اصولوں کی بنیاد پر بھارت آج کی دنیا میں اپنی ذمہ داری نبھا رہا ہے۔