
بھارتیہ ریزرو بینک (آر بی آئی) نے بدھ کے روز بھارتی روپے اور دیگر مقامی کرنسیوں کے بین الاقوامی تجارت اور مالی لین دین میں وسیع استعمال کو فروغ دینے کے لئے کئی نئے اقدامات کا اعلان کیا۔ یہ اقدام حکومت کی طویل المدتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کے تحت روپے کو بین الاقوامی سطح پر قبول شدہ کرنسی بنانے کی کوشش جاری ہے۔
پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت میں سہولت
آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے کہا کہ حکومت روپے کو عالمی تجارت، مالیات اور سرمایہ کاری کے لئے مزید مستحکم کرنسی بنانے کی سمت میں مسلسل پیش رفت کر رہی ہے۔ اس مقصد کے تحت بھارت کے مجاز ڈیلر بینک اور ان کی غیر ملکی شاخوں کو جلد ہی اجازت دی جائے گی کہ وہ بھوٹان، نیپال اور سری لنکا کے باشندوں اور بینکوں کو بھارتی روپے میں قرض فراہم کریں۔ اس اقدام سے سرحد پار تجارت اور مالی تعلقات کو تقویت ملے گی۔ اس سلسلے میں ضابطوں میں ترمیم جلد نوٹیفائی کی جائے گی۔
کرنسی بینچ مارک میں توسیع
سرحد پار لین دین کو مزید آسان بنانے کے لئے آر بی آئی نے کہا ہے کہ فائنانشل بینچ مارکس انڈیا لمیٹڈ (ایف بی آئی ایل) کی جانب سے جاری کردہ کرنسی ریفرنس ریٹس کے دائرے کو وسیع کیا جائے گا۔ فی الحال ایف بی آئی ایل صرف چار بڑی کرنسیوں—امریکی ڈالر، یورو، پاؤنڈ اور ین—کے مقابلے میں روپے کی شرح جاری کرتا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بھارت کے بڑے تجارتی شراکت دار ممالک کی کرنسیاں بھی شامل ہوں گی، جس سے بینک براہِ راست مزید کرنسی جوڑوں میں ریٹ کوٹ کر سکیں گے اور کثیر سطحی تبدیلیوں کی ضرورت کم ہوگی، جس سے تجارت زیادہ مؤثر بنے گی۔
ایس آر وی اے ہولڈرز کے لئے مزید مواقع
آر بی آئی نے اسپیشل روپیہ ووسترو اکاؤنٹس (ایس آر وی اے) کے حاملین کے لئے سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی فراہم کئے ہیں۔ جولائی 2022 میں شروع کی گئی اس سہولت کا مقصد روپے کی بنیاد پر برآمدات و درآمدات کے لین دین کو فروغ دینا ہے۔ اب تک ایس آر وی اے بیلنس صرف حکومتی سکیورٹیز اور ٹریژری بلز میں لگائے جا سکتے تھے، لیکن اب انہیں کارپوریٹ بانڈز اور کمرشل پیپرز میں بھی سرمایہ کاری کرنے کی اجازت ہوگی۔
اسٹریٹجک اہمیت
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات روپے کو عالمی تصفیہ جاتی کرنسی بنانے، بھارتی تاجروں کے لئے زرمبادلہ کے خطرات کم کرنے اور ملکی مالیاتی نظام کو مزید مستحکم کرنے کی جانب اہم قدم ثابت ہوں گے۔
