مسلم پرسنل لا بورڈ کا سخت ردعمل: مولانا توقیر رضا خان کی گرفتاری ناقابل قبول

AMN . NEW DELHI
نئی دہلی، 30 ستمبر 2025 – آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بریلی کے ممتاز عالم دین مولانا توقیر رضا خان سمیت متعدد افراد کی گرفتاری پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوپی حکومت ریاست کو فرقہ وارانہ آگ میں جھونک رہی ہے۔ بورڈ نے مولانا اور دیگر گرفتار شدگان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک بیان میں کہا کہ کانپور واقعہ کے بعد مسلمانوں کا پرامن احتجاج کرنا کوئی جرم نہیں تھا۔ لیکن پولیس کا جارحانہ رویہ اور طاقت کا بے جا استعمال انتہائی تشویشناک اور افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آئی لو محمد ﷺ‘‘ نعرہ لگانا یا بینر آویزاں کرنا نہ تو غیر قانونی ہے اور نہ ہی غیر دستوری، کیونکہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی اپنی مذہبی شخصیات سے عقیدت کا اسی طرح اظہار کرتے ہیں۔
ڈاکٹر الیاس نے مزید کہا کہ کانپور میں بینر لگانے پر ایف آئی آر درج کرنا سراسر متعصبانہ اور غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے۔ اسی طرح وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیانات بھی منصب کے شایانِ شان نہیں ہیں۔ وہ پورے صوبے کے وزیر اعلیٰ ہیں، نہ کہ کسی ایک طبقے کے۔ اس لیے انہیں فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز زبان سے گریز کرنا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ مولانا توقیر رضا خان ایک ذمہ دار رہنما ہیں جنہوں نے پرامن احتجاج کی اپیل کی تھی، جو کہ دستورِ ہند اور جمہوری اقدار کے عین مطابق ہے۔ کسی بھی حکومتی فیصلے پر اختلاف اور احتجاج شہریوں کا بنیادی حق ہے۔
بورڈ نے مطالبہ کیا کہ مولانا توقیر رضا خان اور تمام گرفتار مظاہرین کو فی الفور رہا کیا جائے اور ان پر عائد مقدمات واپس لیے جائیں۔
