وزیر اعظم نریندر مودی نے آل انڈیا ریڈیو کے من کی بات پروگرام میں کہا کہ بھارت ہر شعبے میں “شمولیت” کی سمت بڑھ رہا ہے، جو سماجی انصاف کی ایک شاندار تصویر پیش کرتا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی محنت تنظیم (ILO) کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی 64 فیصد سے زیادہ آبادی کو کسی نہ کسی سماجی تحفظ اسکیم کا فائدہ حاصل ہو رہا ہے، جب کہ 2015 میں صرف 25 کروڑ لوگ ان اسکیموں سے مستفید ہو رہے تھے۔ آج یہ تعداد 95 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے بھارت کے ٹریکوما فری ہونے کا ذکر کیا اور اسے سوچھ بھارت ابھیان اور جل جیون مشن کی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لاکھوں عوام کی مستقل محنت کا نتیجہ ہے۔

ایمرجنسی کی 50 ویں برسی پر انہوں نے کہا کہ “سمودھان ہتیا دوس” مناتے ہوئے ہمیں ان لوگوں کو یاد رکھنا چاہیے جنہوں نے جمہوریت کی حفاظت کی۔ انہوں نے بتایا کہ ایمرجنسی کے دوران عدلیہ کو غلام بنانے کی کوشش کی گئی اور اظہارِ رائے کی آزادی کو دبایا گیا۔

بین الاقوامی یوگا دن کے موقع پر انہوں نے بتایا کہ وشاکھاپٹنم میں تین لاکھ لوگوں نے ایک ساتھ یوگا کیا، جبکہ دو ہزار سے زائد قبائلی طلبا نے 108 بار سوریہ نمسکار کیا۔ اس سال کا موضوع تھا یوگا فار ون ارتھ، ون ہیلتھ، جو وسودھیو کٹمبکم کا پیغام دیتا ہے۔

انہوں نے آسام کے بوڈو لینڈ علاقے میں منعقدہ CEM کپ فٹبال ٹورنامنٹ کی بھی تعریف کی، جس میں 70,000 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا، جن میں بڑی تعداد لڑکیوں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بوڈو لینڈ کھیل کے میدان میں ابھر رہا ہے۔

میگھالیہ کے ایری ریشم کو ملی GI ٹیگنگ پر انہوں نے کہا کہ یہ اہنسا سلک ہے، جسے بغیر کیڑے مارے تیار کیا جاتا ہے اور اس کی عالمی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے تلنگانہ کے بھدرآچلم کی خواتین کا ذکر کیا جو اب ملیٹ بسکٹ اور سستے سینیٹری پیڈ بنا رہی ہیں۔ مدھیہ پردیش کی سوما اُئیکے کا بھی ذکر کیا، جنہوں نے خود مدد گروپ سے اپنا سفر شروع کیا اور آج دیدی کنٹین اور تھرمل تھراپی سینٹر چلا رہی ہیں۔

مودی نے بتایا کہ بدھ بھگوان کے مقدس آثار ویتنام لے جائے گئے، جہاں ڈیڑھ کروڑ لوگوں نے ان کا دیدار کیا — جو بھارت کی ثقافتی طاقت کی مثال ہے۔

ماحولیات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے پونے کے رمیش خرمالے کی تعریف کی، جنہوں نے جنگل اگایا، تالاب بنائے، اور پرندوں کو لوٹایا۔ انہوں نے ایک پیڑ ماں کے نام، سندور ون اور کاربن نیوٹرل گاؤں پٹودا کی مثالیں بھی پیش کیں۔