
HEALTH DESK
عالمی سطح پر بچوں کی صحت کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، جہاں سوئس دوا ساز کمپنی نووارٹس کو “کوارٹم” نامی ملیریا کی دوا کے لیے سوئٹزرلینڈ کے طبی حکام سے باقاعدہ منظوری حاصل ہو گئی ہے۔ یہ دنیا کی پہلی ملیریا دوا ہے جو خاص طور پر نوزائیدہ بچوں اور شیر خواروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔
یہ منظوری اس لیے نہایت اہم ہے کہ ملیریا سے ہونے والی اموات کی اکثریت پانچ سال سے کم عمر بچوں میں ہوتی ہے، اور ان میں سے زیادہ تر اموات افریقی براعظم میں ریکارڈ کی جاتی ہیں۔ صرف سنہ ۲۰۲۳ میں، دنیا بھر میں پانچ لاکھ سے زائد افراد ملیریا سے ہلاک ہوئے، جن میں بڑی تعداد بچوں کی تھی۔
اب تک نوزائیدہ بچوں کا علاج بڑے بچوں کے لیے تیار کردہ دوا کی تجرباتی مقدار سے کیا جا رہا تھا، جس سے زیادہ خوراک دینے، دوا کے اثر میں کمی، اور منفی اثرات جیسے خطرات لاحق تھے۔
اب چونکہ دوا کو باضابطہ منظوری حاصل ہو گئی ہے، اس لیے آئندہ چند ہفتوں میں افریقی ممالک میں اس کی پیداوار اور ترسیل شروع ہونے کی توقع ہے۔ طبی ماہرین نے اس پیش رفت کو زندگی بچانے والی اہم اختراع قرار دیا ہے، جو ملیریا سے شدید متاثرہ علاقوں میں بچوں کی اموات کی شرح میں واضح کمی لا سکتی ہے۔
شیر خوار بچوں کے لیے تیار کردہ یہ دوا ملیریا کے علاج کے میدان میں ایک انقلابی قدم ہے، جو کم عمر اور انتہائی حساس مریضوں کو زیادہ محفوظ، مؤثر اور قابلِ اعتماد علاج فراہم کرے گی۔
