Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت کی اس یقین دہانی کو ریکارڈ کیا کہ وقف (ترمیمی) قانون، 2025 کے تحت وقف بورڈ یا سینٹرل وقف کونسل میں اگلی سماعت تک کوئی نئی تقرری نہیں کی جائے گی۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس سنجے کمار اور جسٹس کے وی وشوناتھن کی قیادت والی بنچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی اس یقین دہانی پر بھی غور کیا کہ موجودہ وقف املاک کی حیثیت میں فی الحال کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

عدالت نے مرکز کو ہدایت دی کہ وقف ایکٹ 1995 میں حالیہ ترمیم کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے اور روک لگانے کی درخواستوں پر سات دن کے اندر اپنا جواب داخل کرے۔

بڑی تعداد میں درخواستوں کی وجہ سے بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا کہ وہ سماعت کے لئے پانچ اہم معاملوں کی نشاندہی کریں ، جبکہ بقیہ کو درخواستوں کے طور پر سمجھا جاسکتا ہے یا نمٹا دیا جاسکتا ہے۔ اب اس معاملے کی سماعت 5 مئی کو ہوگی۔ عدالت نے درخواستوں اور تحریری دلائل کو آسان بنانے کے لئے نوڈل وکیل کی تقرری کا بھی حکم دیا۔

وقف ایکٹ مساجد، اسکولوں اور اسپتالوں سمیت مذہبی اور خیراتی مقاصد کے لئے اسلامی عطیات کے انتظام کو منظم کرتا ہے۔

Click to listen highlighted text!