Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

جاوید اختر

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے حالیہ سالانہ بجٹ میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں مکھانہ بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔ جس کے بعد لوگ مکھانہ اور اس کے صحت سے متعلق فوائد کے بارے میں جاننے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔

نیشنل ریسرچ سینٹر فار مکھانہ(این آر سی ایم)، دربھنگہ، تمام ضروری  ساز و سامان سے لیس ایک ایسا ادارہ ہے، جو مکھانہ پر تحقیق اور اختراع کے لیے وقف ہے۔ اسے سائنسدانوں کی ایک ہنر مند ٹیم کی مدد حاصل ہے۔

اس کی اہم کامیابیوں میں اعلی پیداوار والے مکھانےاور کانٹے کے بغیر پانی کی شاہ بلوط کی اقسام تیار کرنا، پانی  کا  موثر استعمال  اور مربوط کاشتکاری کے نظام کو متعارف کرانا، اور مکھانہ کے ساتھ ماہی پروری شروع کرنا شامل ہیں۔ ہندوستانی لوٹس (کمل ) کی کاشت کے طریقے، طبی خصوصیات کے حامل  پودے جیسے ایکورس کیلامس (سویٹ فلیگ) اور ایلوکاسیا مونٹانا بھی لگائے گئے ہیں۔

مکھانہ پوپنگ اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے لیے کئی آلات اور مشینیں تیار کی گئی ہیں اور تجارت کو فروغ دینے  کے لیے مینوفیکچررز کو لائسنس دیے گئے ہیں۔ ان مشینوں میں مکھانہ بیج واشر، مکھانہ سیڈ گریڈر، مکھانہ سیڈ پرائمری روسٹنگ مشین، مکھانہ سیڈ پاپنگ مشین، پاپڈ مکھانہ گریڈر اور مختلف قسم کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات  شامل ہیں . این آر سی ایم نے ہزاروں کسانوں اور کاروباریوں کو تربیت دی ہے،  جس سے علاقائی صنعتوں اور ذریعہ معاش میں بہتری آئی ہے ۔ متعدد ریاستوں میں مکھانہ کی کاشت تقریباً 13,000 سے 35,000 ہیکٹر تک پھیل گئی ہے۔

مئی 2023 سے، این آر سی ایم، دربھنگہ نے 24-2023 میں2.65 کروڑ روپے اور 25-2024 میں 1.27 کروڑ روپے (جنوری 2025 تک) کے اخراجات کیے ہیں۔

پچھلے سالوں کے دوران، 15,824.1 کلو گرام زیادہ پیداوار دینے والے مکھانہ بیج مختلف ریاستوں میں کسانوں، کے وی کیس اور تنظیموں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ اہم فائدہ اٹھانے والوں میں این اے بی اے آر ڈی، ماہی پروری کے محکمے، بہار ہارٹیکلچر ڈیولپمنٹ سوسائٹی اور بہار، اتر پردیش اور چھتیس گڑھ جیسے علاقوں کے کسان شامل ہیں۔

پچھلے دس سالوں کے درمیان، این آر سی ایم نے 3,000 سے زیادہ کسانوں کو جدید مکھانہ کی کاشت، پروسیسنگ، اور مارکیٹنگ کی تکنیکوں کی تربیت دی، جس میں پانی کے موثر طریقوں، فصلوں کے نظام، اور غذائی اجزاء کے انتظام پر توجہ دی گئی۔ مزید برآں، این آر سی ایم نے 24 کاروباری اداروں، جن میں متھیلا نیچرلز، ما وشنوی مکھانہ، اور سواستیک فوڈ گروپ شامل ہیں، کو تکنیکی معلومات فراہم کرکے اور مکھانہ پر مبنی صنعتوں کو فروغ دے کر، زرعی معیشت کو مزید فروغ دے کر مدد کی ہے ۔

مکھانہ کے فوائد

ماہرین کا کہنا ہے کہ مکھانہ کھانا صحت کے لیے بہت فائدہ مند اسے انگریزی میں فاکس نٹ کہا جاتا ہے۔

مکھانہ کنول کے بیجوں سے بنایا جاتا ہے، یہ بہت سے غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ اسے مقامی زبان میں مکانہ کہتے ہیں۔ بہت سے لوگ اس کے نام سے بھی واقف نہیں ہوں گے لیکن یہ بہت سی خوبیوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہ بہت سے ممالک میں مقبول ہے۔ مکھانہ وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس کے علاوہ یہ بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی خاص کردار ادا کرتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اس میں موجود پروٹین، فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس، کاربوہائیڈریٹس اور منرلز جسم کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ یہ بات 2017 میں جرنل آف فوڈ سائنس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بھی سامنے آئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے شکار افراد اگر ہفتے میں ایک بار مکھانہ کا استعمال کریں تو ان کے خون میں شوگر کی سطح کم ہو جائے گی۔ کہا جاتا ہے کہ کم گلیسیمک انڈیکس کی وجہ سے یہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مکھانہ میں موجود فائبر کی زیادہ مقدار نہ صرف ہاضمے کو بہتر کرتی ہے بلکہ قبض سے بھی نجات دلاتا ہے۔

کنول کے بیج میں موجود فائٹونیوٹرینٹس، الکلائیڈز، سیپوننز اور گیلک ایسڈ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس میں موجود میگنیشیم خون کی گردش اور آکسیجن کی فراہمی کو بہتر بناتا ہے۔ اس کے نتیجے میں بتایا جاتا ہے کہ دل کی بیماری کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مکھانہ نہ صرف گلوٹین سے پاک ہے بلکہ اس میں سوڈیم، کولیسٹرول کم اور پروٹین کی مقدار بھی زیادہ ہے۔ یہ سوزش کش اور اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات سے بھرپور ہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ گردوں کی صحت کے تحفظ میں مددگار ہیں اور لوگوں کو آکسیڈیٹیو تناؤ سے بچاتے ہیں۔

ہمارے جسم میں فضلہ اور نجاست کے جمع ہونے کی وجہ سے ہم کئی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ تاہم ماہرین ان سے چھٹکارا پانے کے لیے اپنی خوراک میں مکھانہ کو شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یہ بھی تجویز کیا جاتا ہے کہ ان میں شامل تھامین اعصابی افعال کو بہتر بناتا ہے اور تناؤ، اضطراب اور افسردگی کو دور کرتا ہے۔

خاص طور پر زیادہ وزن والے افراد کا کہنا ہے کہ مکھانہ کھانے سے بہت اچھے نتائج ملتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ مکھانہ نہ صرف کیلوریز میں کم ہوتا ہے بلکہ اس میں موجود پروٹین اور فائبر آپ کو طویل عرصے تک پیٹ بھر کر رکھتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں لوگ اپنی کھانے کی خواہش پر قابو پا سکتے ہیں اور وزن کم کر سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مکھانہ میں موجود کیلشیم اور میگنیشیم جیسے غذائی اجزاء ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میں موجود آئرن خون کی کمی کو روکتا ہے۔

مکھانہ میں سوڈیم کی مقدار کم اور پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے معدنیات زیادہ ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ انہیں خوراک میں شامل کرنے سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مکھانہ نہ صرف صحت کو بہتر بناتا ہے بلکہ جلد کی خوبصورتی کو بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مکھانہ کا باقاعدگی سے استعمال جلد کو مہاسوں اور جھریوں سے بچاتا ہے۔ (اے ایم این)

Click to listen highlighted text!