@FinMinIndiaوزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا ہے کہ ریگولیٹرس یعنی انضباطی اداروں کو مالیاتی خطرے کو کم کرنے اور مالیاتی استحکام کو مضبوطی فراہم کرنے کے لیے مناسب اور بروقت کارروائی کرنی چاہیے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ انضباطی اداروں کو فعال رہنے نیز سائبر حملوں کے خطرات کو کم کرنے، حساس مالیاتی ڈیٹا کو محفوظ رکھنے اور مجموعی یکساں نظام کو برقرار رکھنے کے لیے اطلاعاتی ٹکنالوجی نظام اور سائبر سکیورٹی کی تیاریوں کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ محترمہ نرملا سیتارمن آج نئی دلی میں مالیاتی استحکام اور ترقیاتی کونسل FSDC کی 27ویں میٹنگ کی صدارت کر رہی تھیں۔ اِس میٹنگ کا انعقاد خزانہ کے وزرائے مملکت پنکج چودھری اور ڈاکٹر بھگوت Karad کی مووجودگی میں کیا گیا تھا۔ اِس میٹنگ میں ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر، خزانہ کے سکریٹری، اعلیٰ اقتصادی مشیر اور دیگر سینئر عہدیداران بھی موجود تھے۔ کونسل کی میٹنگ کے دوران پالیسی اور قانونی اصلاحات کے اقدامات کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ مالیاتی سیکٹر کو مزید ترقی دی جاسکے اور تیزی کے ساتھ پالیسی وضع اور اس کا نفاذ کیا جاسکے۔ محترمہ سیتارمن نے انضباطی اداروں کو مشورہ دیا کہ وہ لگاتار نگرانی کرتے رہیں کیونکہ مالیاتی شعبے کے استحکام کو یقینی بنانا تمام انضباطی اداروں کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انضباطی اداروں کو مالیات کے خطرے کو کم کرنے اور مالیاتی توازن کو مستحکم کرنے کے لیے مناسب اور بروقت کارروائی ضرور کرنی چاہیے۔ میڈیا کے افراد سے گفتگو کرتے ہوئے اقتصادی امور کے محکمے کے سکریٹری اجے سیٹھ نے کہا کہ کونسل نے معیشت کو مستحکم رکھنے سمیت متعدد معاملات پر غور و خوض کیا۔