نیوکلیائی سلامتی کو درپیش خطرات کے موضوع پرامریکی ِصدر کے عشائیے سے وزیر اعظم کا خطاب
۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ غیر قانونی نیو کلیائی کاروباریوں اور دہشت گردوں کے ساتھ سرکاروں کی شراکت داریاں عالمی
سلامتی کے لئے سنگین ترین خطرے کی حیثیت رکھتی ہیں ۔وزیر اعظم ، ’’ نیو کلیائی سلامتی کو درپیش خطرات‘‘ کے موضوع پر امریکی صدر کی جانب سے اہتمام
کئےجانے والے عشائیے کے تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔
جناب مودی نے نیو کلیائی سلامتی پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کئے جانے کی کوششوں کے لئے امریکی صدر کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان کوششوں کے ذریعہ عالمی سلامتی کے لئے ایک عظیم خدمت انجام دی ہے۔بروسلز میں ہوئے حالیہ سفاک دھماکوں کو تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بروسلز کے اس سانحے نے ہمیں یہ احساس کرانے کے کوشش کی ہے کہ نیو کلیائی سلامتی کو لاحق خطرہ کس قدر سنگین اور حقیقی ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے سلسلے میں تین باتوں کی صراحت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اپنی مہلک سرگرمیوں کے لئے تین طریقے استعمال کرتے ہیں ۔ پہلا یہ کہ دہشت گرد سرگرمیوں میں تشدد کو ایک ڈرامے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ، دوئم یہ کہ ہمیں کسی غار میں چھپے شخص کو تلاش نہیں کرنا بلکہ کسی کمپیوٹر یا اسمارٹ فون کی مدد سے کسی شہر میں موجود کسی دہشت گرد کو تلاش کرنا ہےاور سوئم یہ کہ غیر قانونی نیوکلیائی کاروباریوں اور دہشت گردوں کے ساتھ دنیا کی مختلف سرکاروں کی شراکت داری سے بھی نیو کلیائی سلامتی کو سنگین خطرہ لاحق ہوگیاہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ دورمیں دہشت گردی نے بالکل ہی ایک نی شکل اختیار کرلی ہے اور آج کے دہشت گرد 21 ویں صدی کی ٹکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں جبکہ ان سے مقابلے کی ہماری کوششیں پرانے زمانے سے تعلق رکھتی ہیں ۔دہشت گردی ایک عالمی نیٹ ورک کی شکل اختیار کرچکی ہے لیکن ہم اس سے مقابلے کے لئے قومی سطح کی کوششیں ہی کرپاتے ہیں ۔جناب مودی نے مزید کہا کہ آج جبکہ دہشت گردی کو سپلائی اور
رسائی عالمی نوعیت اختیار کرچکی ہے ،ہم اس سے مقابلے کے لئے محض بین ملکی تعاون ہی حاصل کرپاتے ہیں ۔
جناب مودی نے کہا کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں کی روک تھام اور ان پر مقدمہ چلائے بغیر نیو کلیائی دہشت گردی کو روکا نہیں جاسکے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اس نظریے سے نجات حاصل کرنی ہوگی کہ دراصل کسی دوسرے کا مسئلہ ہے اور اس کا دہشت گرد ہمارا دہشت گرد نہیں ہے۔جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ نیو کلیائی سلامتی کو اولین قومی ترجیح کی حیثیت حاصل ہونی چاہئے اور اس سلسلے میں دنیا کے تمام ملکوں کی سرکاروں کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داری ادا کرنی چاہئے۔