Image

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ غزہ کو متواتر امداد فراہم کرنےکی ضرورت ہے اور حالیہ تنازع نے طول پکڑا تو یہ کشیدگی پورے خطے میں پھیل سکتی ہے۔

مصر کے دورے پر گئے سیکرٹری جنرل نے میزبان وزیر خارجہ سامع شکری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کو ایسے شدید بحران کا سامنا ہے جو پچھلی کئی دہائیوں میں نہیں دیکھا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جائز شکایات بھی دہشت گردی کا جواز نہیں ہیں اور دہشت گردی کو اجتماعی سزا کا جواز بھی نہیں بنایا جا سکتا۔ 

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ وہ امدادی مشن پر مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیں۔ غزہ میں خوراک، پانی اور ایندھن کی فوری، ضرورت کے مطابق اور متواتر فراہمی ضروری ہے اور اس کے لیے امدادی کارکنوں کو علاقے میں داخل ہونے اور حملوں سے محفوظ رہتے ہوئے امداد تقسیم کرنے کی اجازت ملنی چاہیے۔

موجودہ بحران

انہوں نے کہا کہ اس بحران کا آغاز اسرائیل پر حماس کے حملے سے ہوا جس میں بہت سےلوگوں کو قتل، زخمی اور اغوا کیا گیا۔

اس کارروائی کے جواب میں اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر لیا اور اس کی جانب سے علاقے پر متواتر بمباری جاری ہے۔ ان حالات میں بہت سے شہری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی اکثریت ہے۔ مرنے والوں میں صحافی، امدادی کارکن اور اقوام متحدہ کے متعدد اہلکار بھی شامل ہیں۔ 

سیکرٹری جنرل نے بین الاقوامی انسانی قانون کے احترام اور عالمی قانون کی مطابقت سے شہریوں کو تحفظ دینے اور ہسپتالوں، سکولوں یا اقوام متحدہ کی تنصیبات پر حملے نہ کرنے پر زور دیا۔ 

انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ انسانی تباہی سے بچنے کے لیے دو اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔ حماس کو چاہیے کہ وہ اسرائیلی یرغمالیوں کو فوری اور غیرمشروط طور پر رہا کرے اور اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کی فوری اور بلاروک و ٹوک رسائی کی ضمانت دے

یہ دونوں اقدامات بہت اہم ہیں اور ان پر عملدرآمد سے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی میں مدد مل سکتی ہے۔

العریش اور رفح

سیکرٹری جنرل نے غزہ کے الاہلی ہسپتال میں موت و تباہی کے مناظر پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے شہریوں کو بنیادی خدمات اور سازوسامان کی اشد ضرورت ہے۔ وہ غزہ کے رہائشیوں کو بڑے پیمانے پر مدد مہیا کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی نگرانی کے لیے مصر آئے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ العریش ایئرپورٹ اور رفح کی سرحد اس حوالے سے واحد امید ہیں جن پر غزہ کے لوگوں کی زندگی کا دارومدار ہے۔ 

سیکرٹری جنرل نے امداد کی فراہمی کے لیےمصر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنے اقدامات اور کھلے پن کی بدولت خود کو کثیرملکی تعاون کا ستون اور کشیدگی، تکالیف و مصائب میں کمی لانے کے لیے مددگار ثابت کیا ہے۔

سیکرٹری جنرل ہفتے کو مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کی جانب سے اس تنازع کے حوالے سے منعقد ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔