UN Photo/Loey Felipe سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی روکنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرے۔
19 اپریل 2024امن اور سلامتی
ایران میں جوہری تنصیبات کے قریب اسرائیل کے مبینہ حملوں کی اطلاعات کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے فریقین سے انتقامی کارروائیوں کا خطرناک سلسلہ روکنے کی اپیل کو دہرایا ہے۔
سیکرٹری جنرل نے ہر طرح کے انتقامی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ کشیدگی میں اضافہ روکنے کے لیے متحدہ کوششیں کرے۔ مشرق وسطیٰ میں جاری حالیہ تناؤ میں اضافہ ہوتا رہا تو پورے خطے اور دنیا بھر کو اس کے تباہ کن نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایرانی شہر اصفہان میں مبینہ طور پر متعدد ڈرون حملے کیے گئے ہیں۔ یہ علاقہ ایران کی جوہری تنصیبات کا مرکز ہے جہاں فوجی چھاؤنیاں بھی قائم ہیں۔ فی الوقت ان حملوں میں کسی بڑے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
جوہری تنصیبات محفوظ
اقوام متحدہ میں جوہری توانائی کے ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافائل گروسی نے انہی خدشات کو دہراتے ہوئے تمام فریقین سے ہرممکن تحمل اختیار کرنے کو کہا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کے مبینہ حملے میں ایران کی جوہری تنصیبات کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ جوہری تنصیبات کو کسی بھی طرح کے حالات میں عسکری کارروائیوں کا ہدف نہیں ہونا چاہیے۔
تحمل کی اپیل
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لانے کے اقدامات اٹھائیں۔ ادارے کے ترجمان جیریمی لارنس نے کہا ہے کہ متحارب فریقین پر اثرورسوخ رکھنے والے ممالک کو چاہیے کہ وہ ایسے اقدامات یقینی بنائیں جن سے خطے میں جاری انتہائی خطرناک حالات کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔