
نئی دہلی: سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، موجودہ مالی سال کی اپریل تا جون کی سہ ماہی میں ہندوستان کی معیشت نے 7.8 فیصد کی شاندار ترقی کی رفتار حاصل کی ہے۔ وزارت شماریات کے ذریعہ جمعہ کو جاری کردہ ان اعداد و شمار سے یہ واضح ہوتا ہے کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں ریکارڈ کی گئی 6.5 فیصد کی ترقی کے مقابلے میں یہ ایک اہم اضافہ ہے۔
اس ترقی کی ایک بڑی وجہ زراعت کے شعبے میں آئی تیزی ہے۔ زراعت میں 3.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ پچھلے سال اسی عرصے میں یہ اضافہ صرف 1.5 فیصد تھا۔ یہ تیزی بے ترتیب مون سون کے اثرات کو ختم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
صنعتی پیداوار میں 7.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ تعمیراتی شعبے میں 7.6 فیصد کی مضبوط ترقی دیکھی گئی ہے۔ خدمات کا شعبہ، جو کہ معیشت کا ایک بڑا حصہ ہے، نے 9.3 فیصد کی زبردست ترقی درج کی ہے، جو کہ پچھلے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 6.8 فیصد تھی۔
معیشت میں سرمایہ کاری کی سطح بھی مضبوط ہوئی ہے۔ اس سہ ماہی کے دوران مجموعی فکسڈ کیپٹل فارمیشن میں 7.8 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ ایک سال پہلے یہ 6.7 فیصد تھا۔ حکومتی حتمی کھپت کے اخراجات میں بھی 9.7 فیصد کی اضافہ ہوا ہے، جو کہ پچھلے سال کی اسی مدت میں 4 فیصد کی شرح سے دگنا سے بھی زیادہ ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دیہی علاقوں میں مانگ اور عوامی سرمایہ کاری مضبوط رہی ہے، جس میں ہائی ویز، ریلوے، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر ہونے والے بنیادی ڈھانچے کے اخراجات کا اہم کردار ہے۔ تاہم، نجی حتمی کھپت کی ترقی پچھلے سال کے مقابلے میں سست رہی ہے۔
یہ ترقی کی شرح ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے پہلی سہ ماہی کے لیے 6.5 فیصد کے تخمینے سے کہیں زیادہ ہے۔ عالمی غیر یقینی صورتحال کے باوجود، مرکزی بینک نے 2025-26 کے لیے اپنے جی ڈی پی ترقی کے تخمینے کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھا ہے، جس کی وجہ اندرونی عوامل کا تعاون ہے۔
آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے کہا کہ معمول سے زیادہ جنوب مغربی مانسون، کم افراط زر، بڑھتی ہوئی صلاحیت کا استعمال اور سازگار مالی حالات سے اقتصادی رفتار کو برقرار رکھنے کی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “حکومتی سرمایہ کاری سمیت معاون مالی، ریگولیٹری اور مالیاتی پالیسیوں سے بھی مانگ کو فروغ ملے گا۔ تعمیرات اور تجارت میں مسلسل ترقی کی وجہ سے خدمات کا شعبہ بھی زندہ دل رہنے کا امکان ہے۔”
بین الاقوامی اداروں نے بھی ہندوستان کے مضبوط آؤٹ لک کی تصدیق کی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیش گوئی کی ہے کہ ہندوستان واحد بڑی معیشت رہے گا جس کی 2025-26 میں 6 فیصد سے اوپر بڑھنے کی توقع ہے، حالانکہ عالمی ترقی کو تجارتی رکاوٹوں اور ٹیرف کشیدگی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
