Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

وزیر اعظم نریندر مودی نے سائپرس کے تاریخی دورے کے دوران کہا کہ بھارت اور سائپرس کے تعلقات جمہوری اقدار اور قانون کی حکمرانی پر مبنی ہیں، اور وقت کے امتحان پر ہمیشہ پورے اترے ہیں۔ نیکوسیا میں صدر نکوس کرسٹوڈولائیڈس کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اگلے پانچ برسوں کے لیے باہمی شراکت کا روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔

انہوں نے بھارت کے “وِکست بھارت 2047” اور سائپرس کے “ویژن 2035” میں مماثلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔ دونوں ممالک نے جلد ہی موبیلیٹی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا، تاکہ پیشہ ور افراد اور ہنر مند کارکنوں کی نقل و حرکت آسان ہو سکے۔

وزیر اعظم مودی نے سائپرس کو یورپی یونین کی آئندہ صدارت پر مبارکباد دی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف “زیرو ٹالرنس” پالیسی پر زور دیا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔

دہشت گردی، منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان ریئل ٹائم معلوماتی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ نیز، بھارت-یورپی یونین آزاد تجارتی معاہدہ سال کے اختتام تک مکمل کرنے کی کوشش پر آمادگی ظاہر کی گئی۔

مغربی ایشیا اور یوکرین کی موجودہ صورتحال پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ جنگ کا دور نہیں، بلکہ بات چیت اور امن کا وقت ہے۔ بھارت-مشرق وسطیٰ-یورپ اکنامک کوریڈور کو دونوں رہنماؤں نے امن اور خوشحالی کے لیے اہم قدم قرار دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سائپرس میں یوگا اور آیوروید کی مقبولیت بڑھ رہی ہے اور ثقافتی تبادلوں کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

دورے کے اختتام پر صدر نکوس کرسٹوڈولائیڈس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو “آرڈر آف مکاریوس III” کا گرینڈ کراس عطا کیا، جو سائپرس کا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔ وزیر اعظم مودی نے اسے 1.4 ارب بھارتی عوام کا اعزاز قرار دیا۔

Click to listen highlighted text!