راجستھان اسکول حادثے کے بعد وزارتِ تعلیم کا بڑا قدم — تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسکولوں کی فوری حفاظتی جانچ کے احکامات

AMN / NEW DELHI / JAIPUR
راجستھان کے ضلع جھالاواڑ کے پپلود گاؤں میں جمعہ کی صبح پیش آئے المناک اسکول حادثے کے بعد، جس میں سات معصوم بچوں کی جان گئی اور 28 زخمی ہوئے، مرکزی وزارتِ تعلیم نے پورے ملک میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہنگامی بنیادوں پر اسکولوں میں حفاظتی آڈٹ کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
یہ اندوہناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب سرکاری اپر پرائمری اسکول کی عمارت کا ایک حصہ، جہاں چھٹی اور ساتویں جماعت کے طلبہ موجود تھے، صبح کی دعا کے وقت منہدم ہوگیا۔ تقریباً 35 بچے ملبے تلے دب گئے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول کی خستہ حالی کی اطلاع پہلے ہی تحصیلدار اور سب ڈویژنل مجسٹریٹ کو دی گئی تھی، لیکن کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ ضلع مجسٹریٹ اجے سنگھ نے بتایا کہ تعلیم محکمہ سے خستہ عمارتوں کی فہرست طلب کی گئی تھی، لیکن یہ اسکول اس فہرست میں شامل نہیں تھا۔ معاملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
وزارتِ تعلیم نے اس حادثے کے بعد فوری طور پر تمام اسکولوں میں قومی حفاظتی ضابطوں کے تحت انفراسٹرکچر کی جانچ، اساتذہ اور طلبہ کو ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کی تربیت، ذہنی و نفسیاتی معاونت، مؤثر شکایتی نظام، اور احتیاطی اقدامات کی فوری عمل آوری کے احکامات دیے ہیں۔
وزارت نے کہا ہے کہ طلبہ کی حفاظت صرف حکومت کی نہیں، بلکہ پوری سماج کی ذمہ داری ہے۔ تمام تعلیمی محکمے، اسکول بورڈز اور متعلقہ حکام کو فوراً ان اقدامات پر عمل درآمد کرنا ہوگا تاکہ مستقبل میں ایسے قابلِ افسوس سانحات سے بچا جا سکے۔
یہ حادثہ اسکول انفراسٹرکچر کی نگرانی میں موجود خامیوں کو بے نقاب کرتا ہے اور یہ واضح کرتا ہے کہ ملک میں تعلیمی اداروں کی سلامتی کے لیے سخت احتیاط، سنجیدگی اور جوابدہی کتنی ضروری ہے۔
