Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

AMN

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے امریکہ میں اڈانی تنازعہ پر پوچھے گئے سوال کو ذاتی قرار دینے پر پی ایم مودی پر حملہ کیا اور کہا کہ اڈانی گروپ سے متعلق تنازعہ ذاتی معاملہ نہیں ہے بلکہ ملک سے جڑا مسئلہ ہے۔

رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے اپنے پارلیمانی حلقہ کے دورے کے دوسرے دن لال گنج میں ایک پروگرام میں نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک سے جڑا ایک بہت اہم مسئلہ ہے۔ پی ایم مودی کو اس پر بات کرنی چاہئے تھی۔ امریکہ کہہ رہا ہے کہ اڈانی نے کرپشن کی ہے لیکن ہندوستان میں وزیر اعظم اپنے دوست اڈانی سے کوئی سوال کیوں نہیں کر رہے؟

کانگریس لیڈر نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی میڈیا سے بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے یہ الزامات لگائے۔ کانگریس کے سابق صدر نے وزیر اعظم پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی یہ کوئی ذاتی معاملہ نہیں ہے، یہ قومی معاملہ ہے۔

راہول نے دعویٰ کیا کہ پی ایم مودی نے امریکی میڈیا سے کہا کہ صنعت کار گوتم اڈانی ان کے دوست ہیں اور وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے بارے میں کچھ نہیں پوچھیں گے۔

“امریکہ میں اڈانی کے خلاف بدعنوانی اور چوری کا مقدمہ ہے اور ہمارے وزیر اعظم جو کہتے ہیں وہ ذاتی معاملہ ہے اور ہم اس پر بات نہیں کرتے! اگر وہ واقعی ہندوستان کے وزیر اعظم ہوتے تو ٹرمپ سے اس کیس کے بارے میں پوچھتے اور انہیں بتاتے کہ وہ اس کی تحقیقات کرائیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو اڈانی کو تحقیقات کے لیے بھیجیں (امریکہ) لیکن، انہوں نے کہا کہ یہ ذاتی معاملہ ہے”۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں جب پی ایم مودی سے گوتم اڈانی گروپ کو لے کر چل رہے تنازعہ کے بارے میں پوچھا گیا تو وزیر اعظم نے کہا کہ “یہ ایک ‘ذاتی مسئلہ’ تھا اور جب دونوں ممالک کے لیڈران کی ملاقات ہوتی ہے تو اس طرح کے مسائل پر بات نہیں کی جاتی”۔

Click to listen highlighted text!