Last Updated on November 23, 2025 11:37 pm by INDIAN AWAAZ



NEW DELHI

جماعتِ اسلامی ہند () نے ملک میں بڑھتی سماجی دوریوں اور ہمسایہ حقوق کی مسلسل نظراندازی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے دس روزہ قومی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ “ہمسایوں کے حقوق مہم” کے عنوان اور “مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ” کے مقصد کے ساتھ یہ مہم 21 تا 30 نومبر 2025 تک ملک بھر میں جاری رہے گی، جس کا بنیادی ہدف باہمی رشتوں کو مضبوط بنانا اور معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سادات اللہ حسینی نے کہا کہ اسلام میں ہمسایوں کے حقوق کو انتہائی اہمیت دی گئی ہے، جس میں صرف قرب و جوار کے رہنے والے ہی نہیں بلکہ “عارضی ہمسائے” یعنی دفتر کے ساتھی، ہم سفر اور روزمرہ کے ساتھ چلنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم مسلمانوں کو ان اہم اخلاقی تعلیمات کی یاد دہانی کرائے گی اور انہیں مثالی ہمسایہ بننے کی ترغیب دے گی تاکہ اسلام کی صحیح تصویر معاشرے کے سامنے پیش ہو سکے۔

سید سادات اللہ حسینی نے اس بات پر زور دیا کہ جب کوئی معاشرہ باہمی احترام، عدل، معافی اور احسان جیسی صفات پر قائم ہوتا ہے تو وہ خود بخود ایک مثالی معاشرہ بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہمسائیگی تنازعات کے خاتمے، اعتماد کی بحالی اور اجتماعی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

مہم کے نیشنل کنوینر محمد احمد کے مطابق شہری زندگی میں بڑھتی انفرادیت نے سماجی روابط کو کمزور کر دیا ہے، جس کے باعث باہمی ہمدردی اور تعاون کے احیاء کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ مہم صفائی، ٹریفک نظم وضبط، باہمی تعاون اور سماجی ذمہ داری جیسے اسلامی اقدار کو فروغ دینے کا ہدف رکھتی ہے۔

مہم کے دوران تمام مذاہب کے ہمسایوں سے ملاقاتیں، چائے پر گفتگو، خواتین و نوجوانوں کے خصوصی پروگرام، صفائی مہمات، سڑک کے حقوق سے متعلق ریلیاں، ثقافتی مقابلے، “اپنے ہمسائے کو جانیے” سرگرمیاں اور فالو اپ کے لیے مقامی کمیٹیوں کا قیام شامل ہوگا، تاکہ یہ کوششیں مہم کے بعد بھی جاری رہ سکیں۔