Last Updated on November 18, 2025 12:07 am by INDIAN AWAAZ
اکثریت حیدرآباد سے تعلق رکھنے والوں کی

سعودی عرب میں اتوار کی رات مکہ۔مدینہ ہائی وے پر پیش آنے والے ایک خوفناک ٹریفک حادثے نے پوری بھارتی برادری کو سوگوار کر دیا۔ اس دردناک سانحے میں کم از کم 42 بھارتی عمرہ زائرین جاں بحق ہو گئے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق حیدرآباد سے بتایا جا رہا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 18 افراد ایک ہی خاندان کے تھے، جن میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، عمرہ کی ادائیگی کے بعد زائرین کی بس مکہ سے مدینہ جا رہی تھی کہ ڈرائیور نے اچانک گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا، جس کے نتیجے میں بس ایک ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔
ٹکر اتنی شدید تھی کہ بس مکمل طور پر آگ کی لپیٹ میں آ گئی اور بیشتر مسافر نیند میں تھے، جس کی وجہ سے بروقت باہر نکل نہ سکے۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ شدید آگ بجھانے کے بعد لاشوں کی شناخت میں کافی دشواری پیش آئی۔ تین زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بھارتی مشن حرکت میں
ہندوستانی مشن نے حادثے کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جدہ میں قونصل جنرل کے دفتر میں 24×7 کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو مدد فراہم کی جا سکے۔
سعودی وزارتِ حج و عمرہ اور مقامی حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ برقرار ہے اور ہندوستانی افسران جائے حادثہ پر پہنچ چکے ہیں۔
ہیلپ لائن نمبر: 8002440003 (ٹول فری)
وزیر اعظم اور دیگر رہنماؤں کے تعزیتی پیغامات
وزیر اعظم نریندر مودی نے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“مدینہ کے پاس پیش آنے والے افسوسناک حادثے میں بھارتی شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر دل بے حد مغموم ہے۔ سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔”
نائب صدر سی پی رادھاکرشنن، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو اور کانگریس پارٹی نے بھی افسوس و ہمدردی کے پیغامات جاری کیے ہیں۔
حادثے کا پس منظر
مکہ۔مدینہ ایکسپریس وے آٹھ لین پر مشتمل ہے جہاں چھوٹی گاڑیوں کے لیے رفتار کی حد 140 کلومیٹر اور بسوں کے لیے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
سعودی حکام گزشتہ برسوں میں سڑکوں کی حفاظت بہتر بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کر چکے ہیں اور 2030 تک ٹریفک اموات کو ہر ایک لاکھ آبادی میں پانچ سے کم لانے کا ہدف رکھتے ہیں۔
تلنگانہ حکومت کی مالی امداد اور اقدامات
تلنگانہ کابینہ نے حادثے میں جاں بحق ریاست کے زائرین کے اہل خانہ کے لیے 5 لاکھ روپے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر متوفی کے خاندان سے دو افراد کو سعودی عرب بھیجا جائے گا تاکہ وہ عزیزوں کی آخری رسومات ادا کر سکیں۔
ریاستی اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اظہرالدین کی قیادت میں ایک سرکاری وفد بھی سعودی عرب روانہ ہوگا، جس میں اے آئی ایم آئی ایم کے ایک ایم ایل اے اور محکمۂ اقلیتی بہبود کے سینئر افسر شامل ہوں گے۔
غمزدہ خاندانوں کا صدمہ
حیدرآباد کے نمپلی حج ہاؤس میں سوگوار خاندان جھڑپ لگائے کھڑے ہیں، جہاں وہ اپنے پیاروں کی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک ہی خاندان کے شیخ نصیرالدین، ان کی اہلیہ اختر بیگم اور ان کے قریبی رشتہ دار اس المیے کا شکار ہوئے۔
اسی طرح صبیحہ بیگم اور ان کے چار اہلِ خانہ بھی جاں بحق ہوئے، جس سے دو خاندانوں پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے۔
رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ پورا خاندان کئی ہفتوں سے اس مبارک سفر کی تیاریوں میں مصروف تھا اور خوشی و سکون کے جذبات کے ساتھ عمرہ ادا کرنے نکلا تھا۔
