کھادی اورگرام ادیوگ کمیشن (کے وی آئی سی)نے غیر ملکی سامان کا مقابلہ کرنے کے لیے کھادی مصنوعات کے فروغ کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ کے وی آئی مصنوعات کی فروخت کے لیے خصوصی طور پر ایک آفیشل ای کامرس پورٹل ‘khadiindia.gov.in’ شروع کیا، جہاں صرف درج کے آئیز کو کھادی مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت ہے۔ہندوستان میں ورڈ مارک ’کھادی‘ اور ’کھادی انڈیا‘ لوگو، زیادہ تر کلاسوں کے تحت، بشمول کلاس-24 اور 25 (ٹیکسٹائل اور ٹیکسٹائل مصنوعات)کے لیے ٹریڈ مارک کا اندراج حاصل کیا۔کے وی آئی مصنوعات کو مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں قابل رسائی بنانے کے لیے مختلف سطحوں پر نمائشیں منعقد کرکے مقبول بنانا۔امریکہ میں مقیم دنیا کا معروف فیشن برانڈ، پیٹاگونیا، اب ڈینم ملبوسات بنانے کے لیے ہاتھ سے تیار کردہ کھادی ڈینم فیبرک استعمال کر رہا ہے۔
پیٹاگونیا نے اروند ملز کے ذریعے کھادی ڈینم فیبرک خریدا ہے۔سینٹر آف ایکسی لینس (سی او ای) کا قیام، ڈیزائن میں مداخلت، مصنوعات کی ترقی اور کھادی مصنوعات کی فروخت میں اضافہ کے لیے کیا گیا ہے۔کے وی آئی سی نے کے وی آئی مصنوعات کی فراہمی/مارکیٹنگ کے طریقہ کار کا اہتمام کیا جس میں ایم ایس ایم ایز کے لیے ای-مارکیٹ لنکیج – جی ای ایم پورٹل (gem.gov.in)، وقف شدہ آن لائن پورٹل (kviconline.gov.in) اور تسلیم شدہ ای – مارکیٹنگ پورٹل (www.ekhadiindia.com)کے ذریعے ہیریٹیج اور دیسی فن اور دستکاری میں مہارت حاصل ہے۔
کیواڈیا (گجرات) اور نئی دہلی، ممبئی، جے پور، جودھ پور، بھوپال اور گوا کے ہوائی اڈوں پر خصوصی کھادی لاؤنجز کھولے گئے ہیں تاکہ قومی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے کے وی آئی مصنوعات کی نمائش کی جا سکے۔کے وی آئی سی نے کے وی آئی مصنوعات کے فروغ کے لیے فیشن ڈیزائنرز کی خدمات حاصل کی ہیں۔کے وی آئی مصنوعات کے برانڈز کے تحفظ اور تحفظ کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:
کھادی برانڈز کے مفادات کے تحفظ اور کھادی مصنوعات کی فروخت کو فروغ دینے کے لیے کھادی ٹریڈ مارک رجسٹریشن۔کے وی آئی سی نے ان غیر مجاز اداروں کو ہٹا دیا ہے جو ای کامرس سائٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے کے وی آئی مصنوعات فروخت کر رہے ہیں۔حکومت ہندوستان کی تجارت اور صنعت کی وزارت نے کھادی مصنوعات کی 11 اشیاء کے لیے علیحدہ ایچ ایس کوڈ مختص کرنے سے آگاہ کیا تاکہ برانڈ کو محفوظ رکھا جائے اور ہماری ورثے کی مصنوعات کی بین الاقوامی تجارت کا پتہ لگایا جا سکے۔تمام مرکزی حکومتوں کو نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ وزارتیں، محکمے اور سرکاری شعبیکی کمپنیاں (پی ایس یوز)، ان چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں (ایم ایس ایز) سے اپنی سالانہ اشیاء اور خدمات کی قیمت کیسامان کا کم از کم 25فیصد خریدیں جو ضلعی صنعتی مراکز (ڈی آئی سیز)/ کے وی آئی سی / ریاستی کھادی اور ولیج انڈسٹریز بورڈ (کے وی آئی بیز)/ کوئر بورڈ/ نیشنل سمال انڈسٹریز کارپوریشن (این ایس آئی سی)/ ہینڈی کرافٹ اور ہینڈلوم ڈائریکٹوریٹ/ ایم ایس ایم ای کی وزارت کی طرف سے متعین کردہ کسی اور ادارہ میں رجسڑرڈ ہوں۔
مشکل میں گوگل
گُوگل کی سرپرست کمپنی الفابِٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ مشکل اقتصادی صورتحال کے سبب اپنے 12 ہزار ملازمین کی چھٹنی کر رہی ہے۔ ملازمین کو بھیجی گئی اپنی ای-میل میں چیف ایگزیکیوٹیو افسر Sunder Pichai نے کہا ہے کہ کمپنی نے اپنے ملازمین کی تعداد تقریباً 12 ہزار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی امریکہ میں اُن ملازمین کو علیحدہ ای-میل پہلے ہی بھیج چکی ہے، جو اس قدم سے متاثر ہو رہے ہیں۔ دوسرے ملکوں میں مقامی قوانین اور طریقہ کار کی وجہ سے اس عمل میں زیادہ وقت لگے گا۔ گُوگل کے علاوہ مائیکرو سافٹ، امیزون، میٹا اور ٹویٹر جیسی بڑی کمپنیاں بھی اپنے ملازمین کی چھٹنی کر رہی ہیں۔
2
تمام گاوں میں بینکنگ سہولیات
حکومت نے بینکروں سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ امنگوں سے بھرے ضلعوں کے تمام گاوں میں پانچ کلومیٹر کے دائرے میں کم از کم ایک بینکنگ آوٹ لیٹ کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ مالیاتی خدمات کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر وویک جوشی نے امنگوں سے بھرے ضلعوں کے سرکردہ ضلع مینیجروں اور ریاستی سطح کے بینکروں کی کمیٹی کے کنوینروں کے ساتھ نئی دلی میں آج ایک جائزہ میٹنگ کی۔ انہوں نے بینکوں سے یہ بھی کہا کہ وہ 112 امنگوں سے بھرے ضلعوں میں قرض کی سہولت کو مزید بڑھانے کے لیے کام کریں۔ میٹنگ کے دوران بینکوں سے یہ درخواست بھی کی گئی کہ وہ پنچایتی راج اداروں کی مدد سے گاوں میں مالیاتی بیداری سے متعلق کیمپ ہی چلائیں تاکہ مالیاتی اعتبار سے شمولیت کی اسکیموں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
3
بھارت کی سری لنکا کو مدد
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ بھارت نے سریلنکا کے لئے سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے کا عہد کر رکھا ہے تاکہ اُس کی معاشی بحالیمیں تیزی لائی جا سکے۔ ایک ٹوئیٹ میں ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے سری لنکا کیوزیر خارجہ علی صابری کے ساتھ بنیادی ڈھانچے، رابطوں کے قیام، توانائی، صنعتوں اورصحت کے شعبوں میں باہمی اشتراک پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ سری لنکا کے دو دِن کے دورے پر گئے ہوئے ہیں۔ڈاکٹر جے شنکر آج سری لنکا کے صدر رانل وِکرما سنگھے اور وزیراعظم دنیش Gunawardena سے ملاقات کریں گے۔ اُن کا یہ دورہ ایسے وقت ہو رہاہے کہ جب سِری لنکا بین الاقوامی مالی فنڈ سے رقومات حاصل کرنے کی توسیع شدہ سہولتکے لئے کوششیں کر رہا ہے۔
۴
گنّے کی ریکارڈ پیداوار ہوئی
سال 2021-22 میں اکتوبر اور ستمبر کے درمیان شکر سیزن کے دوران بھارت شکر کی پیداوار اور اس کی کھپت والا سب سے بڑا ملک بن کر ابھرا ہے۔ برازیلکے بعد بھارت شکر برآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بھی بن گیا ہے۔2021-22کے شکر کے سیزن کے دوران ملک میں گنّے کی پانچ ہزار لاکھ میٹرن ٹن سے زیادہ ریکارڈپیداوار ہوئی۔ تقریباً تین ہزار 574 لاکھ میٹرک ٹَن گنّے کی پِرائی کے بعد تقریباً394 لاکھ میٹرک ٹَن شکر تیار کی گئی۔ اِس میں سے 36 لاکھ میٹرک ٹَن شکر کا استعمالEthanol بنانے کیلئے کیا گیا، جبکہ 359 لاکھ میٹرک ٹن چینی،شکر مِلوں نے تیار کی۔سال 2021-22 کے دوران Ethanol کی فروغ سے شکر مِلوں کو 20 ہزار کروڑ روپے سے زیادہکا مالیہ حاصل ہوا۔
۵
اندرون ملک ہوائی جہاز کا سفر
سال 2021 کے مقابلے گزشتہ سال اندرون ملک ہوائی جہاز سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں 47 اعشاریہ صفر-پانچ فیصد کا اضافہ ہوا۔ ایک رپورٹمیں شہری ہوابازی کی ڈائرکٹریٹ جنرل نے کہا ہے کہ پچھلے سال جنوری سے دسمبر کے دوراناندرون ملک ایئر لائنز سے 12 کروڑ 32 لاکھ 45 ہزار مسافروں نے سفر کیا، جبکہ 2021 میں 8 کروڑ 38 لاکھ 14 ہزار مسافروں نے ہوائی جہاز سے سفر کیا۔
DGCA کے مطابق گزشتہ مہینے اندرون ملک فضائی کمپنیوں کو408 مسافروں سے متعلق شکاتیں موصول ہوئیں۔ اِن میں بیشتر شکایتیں پرواز کے دوران پریشانیاور رقم واپس کرنے سے متعلق تھیں۔