وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پہلے نیتی آیوگ میں معروف ماہرین اقتصادیات اور ماہرین کے ساتھ بات چیت کی۔

یہ بات چیت ’’عالمی سطح پر غیر موافق حالات کے درمیان بھارت کی ترقی اور لچک‘‘کے موضوع پرتھی۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اگرچہ خطرات موجود ہیں، تاہم ابھرتا ہوا عالمی ماحول، ڈیجیٹلائزیشن، توانائی، صحت کی دیکھ بھال اورزراعت جیسے شعبوں میں نئے اورمتنوع مواقع فراہم کرتا ہے۔ ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کو ہم آہنگی سے فائدہ اٹھانے اور باکس سے باہر سوچنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے انڈیا ڈیجیٹل کہانی کی کامیابی اور ملک بھر میں مالیاتی ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنائے جانے اور اس میں شامل پیشرفت اور ترقی کے امکانات کی تعریف کی۔ انہوں نے ناری شکتی کو ہندوستان کی ترقی کے ایک کلیدی محرک کے طور پراجاگر کیا اور زور دیا کہ وہ افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کو مزید فعال اورفروغ دینے کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔ رواں موٹے اناج کے بین الاقوامی سال میں وزیراعظم نے دیہی اور زرعی شعبے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت اوران کی خصوصیات مثلاً کاربن نیوٹرل، قدرتی کاشتکاری کے لیے سازگار اور غذائیت کا سستا ذریعہ ہونے کے پیش نظر موٹے اناج کو فروغ دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

میٹنگ کے شرکاء نے ان طورطریقوں پر عملی اقدامات کی پیشکش کی جن سے بھارت اپنی ترقی کی رفتار کوسمجھداری سے برقرار رکھ سکتا ہے۔ زراعت سے لے کر مینوفیکچرنگ تک مختلف موضوعات پر وزیراعظم کے ساتھ خیالات اور تجاویز کا تبادلہ کیا گیا۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ بنیادی طور پر عالمی سطح پر نا موافق حالات جاری رہنے کا امکان ہے،ایسے میں بھارت کی لچک کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اسٹریٹجک سفارشات بھی شیئر کی گئیں۔ اس بات پر اتفاق ہوا کہ اپنی لچک کی وجہ سے بھارت عالمی سطح پر ہنگامہ خیز حالات میں ایک روشن مقام کے طور پرابھرا ہے۔ یہ تجویز کیا گیا کہ تمام شعبوں میں ہمہ گیر ترقی کے ذریعے اس بنیاد پر ترقی کی نئی تحریکیں استوار کرنے کی ضرورت ہوگی۔

وزیراعظم نے ماہرین اقتصادیات کا ان کے خیالات کے لیے شکریہ ادا کیا اوران سے اپنے انقلابی خیالات کا تبادلہ کرتے ہوئے ہماری قوم کی ترقی میں مدد کرنے کی اپیل کی۔

مرکزی وزیر خزانہ،وزیر مملکت برائے منصوبہ بندی (آزادانہ چارج)،نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین، وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری، نیتی آیوگ کے اراکین، کابینہ سکریٹری، اعلیٰ اقتصادی مشیر اور نیتی آیوگ کے سی ای او بھی میٹنگ میں موجود تھے۔