آٹو ایکسپو 2023 سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا،‘‘بھارت عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے میں سب سے آگے ہے اور اپنے توانائی کی منتقلی کے ایجنڈے پر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ آج کا پروگرام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہندوستان توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ماحولیات کے تحفظ کے اپنے عہد کو برقرار رکھنے کے لیے کس حد تک اختراعات کرنے کے لیے تیار ہے’’۔
ے وزیر نے کہا کہ ‘‘آٹوموبائل صنعت کے لیے، یہ تقریب ہماری ٹیکنالوجی، صلاحیت اور کل کے لیے نقل و حرکت کے وژن کی نمائش ہوگی جوآنے والے کل کےلئے محفوظ، صاف، مربوط اور مشترکہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں آنے والوں کےلئے یہ نقل و حرکت کے ایکو سسٹم کا تجربہ ہوگا جو ہر روز سامنے آ رہا ہے اور ہماری تمام ضروریات کے لیے بہتر حل پیش کر رہا ہے۔ یہ ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا’’۔
آٹو ایکسپو – 2023 جس کا عنوان “موبیلٹی کی دنیا میں جستجو کریں” ہے،کا انعقاد آٹوموٹیو کمپونینٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف انڈیا (اے سی ایم اے)، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی ) اور سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز (ایس آئی اے ایم ) کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔
اس تقریب میں 100+ سے زیادہ کمپنیاں اور 30000+ افراد کی حاضری کی توقع ہے۔جناب ہردیپ سنگھ پوری نے زور دیا کہ ‘‘یہ بھارت کو عالمی اقتصادی ترقی کے انجن اور عالمی کھپت کے ڈرائیور کے طور پر پیش کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرے گا، جس کی حمایت ایک سازگار اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول، اور ایک ہنر مند افرادی قوت سے ہو گی۔’’
ایتھنول کی ملاوٹ کے سلسلے میں بھارت کی طرف سے کی گئی پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ہم نے پٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ کو 2013-14 میں 1.53 فیصد سے بڑھا کر 2022 میں 10.17 فیصد کر دیا ہے، جو نومبر 2022 کی آخری تاریخ سے کافی آگے تھی اور 2030 سے 2025-26 تک پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کو حاصل کرنے کے اپنے ہدف کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف ملک کی توانائی کی حفاظت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اس سے ۔ 41,500 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر ملکی کرنسی کی بچت بھی ہوئی ہے۔ 27 لاکھ ایم ٹی کے جی ایچ جی کے اخراج کو کم کیا اور 40,600 کروڑ روپے سے زیادہ کی فوری ادائیگی سے کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
وزیر نے سکیورٹی ڈپازٹ کی رقم کو 5% سے کم کرکے 1% کرنے کا بھی ذکر کیا جس سے ایتھنول سپلائرز کو کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے اور بائیو فیول پر جی ایس ٹی کو 18% سے گھٹا کر 5% کر دیا گیا،جس سے انہیں تقریباً 400 کروڑ روپے کا فائدہ پہنچا۔
وزیر نے کہا کہ حکومت ملک میں ہریانہ میں پانی پت (پرالی) کے مقام پر ، پنجاب میں بھٹنڈہ، اڈیشہ میں بارگڑھ (پرالی)، آسام میں نومالی گڑھ (بیمبو) اور کرناٹک میں دیونگیرے کے مقام پر پانچ جی 2 ایتھنول بائیو ریفائنری قائم کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘‘ ہم جی 20 کی ہندوستان کی صدارت کے دوران امریکہ اور برازیل کے ساتھ بایو ایندھن پر ایک عالمی اتحاد بھی شروع کر رہے ہیں۔’’
اپنے اختتامی کلمات میں وزیر موصوف نے توانائی کے شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بنگلور انٹرنیشنل ایگزیبیشن سینٹر (بی آئی ای سی ) میں 6 سے 8 فروری 2023 تک منعقد ہونے والے انڈیا انرجی ویک (آئی ای ڈبلیو ) میں شرکت کی دعوت دی۔ آئی ای ڈبلیو کے پہلے ایڈیشن کا عنوان “ترقی، تعاون اور منتقلی” ہے اور اس میں 30 سے زیادہ توانائی کے وزراء، عالمی کمپنیوں کے 50+ سی ای اوز، 650 نمائش کنندگان اور 30000+ افراد کی حاضری کی توقع ہے۔