چاول اور گندم جیسے زیادہ کھائے جانے والے اناج کے مقابلے جوارباجرے میں اعلیٰ غذائیت ہوتی ہے۔ جوار میں کیلشیم، آئرن اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو بچوں کی صحت مند نشوونما کے لیے ضروری تغذیائی اجزاء کو مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں نیز بچوں کی خوراک اور غذائیت سے متعلق مصنوعات میں جوار باجرے کا استعمال بڑھ رہا ہے۔
عندلیب اختر
مرکزی حکومت نے تغذائی اناج جوار باجرے کی برانڈنگ، تشہیر اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ایک ایکشن پلان مرتب کیا ہے۔ اس کے تحت حکومت نے دنیا بھر میں 16 بین الاقوامی تجارتی نمائشوں اور خریدار فروخت کنندگان کے اجلاس میں برآمد کنندگان، کسانوں اور تاجروں کی شرکت کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ایکشن پلان کے مطابق بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کو ہندوستانی جوار کی برانڈنگ اور تشہیر میں شامل کیا جائے گا۔ اس میں ممکنہ خریداروں کی شناخت جیسے ڈیپارٹمنٹل سٹورز، سپر مارکیٹس، اور ہائپر مارکیٹس بزنس ٹو بزنس میٹنگز اور براہ راست ٹائی اپس کا اہتمام کرنا شامل ہے۔ ہندوستانی باجرے کے فروغ کے ایک حصے کے طور پر، زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے جوار اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو مختلف عالمی پلیٹ فارمز پر دکھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اقوام متحدہ نے 2023 کو جوار کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے۔ ہندوستان دنیا میں باجرے کے سرکردہ پروڈیوسرز میں سے ایک ہے جس کا عالمی پیداوار میں تقریباً 41 فیصد حصہ ہے۔ ملک نے 2021-22 میں باجرے کی پیداوار میں 27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جو 15.92 ملین میٹرک ٹن رہا۔ ملک کی سب سے اوپر پانچ باجرا پیدا کرنے والی ریاستیں راجستھان، مہاراشٹر، کرناٹک، گجرات اور مدھیہ پردیش ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق باجرے کی مارکیٹ موجودہ 9 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2025 تک 12 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
جوارباجرا کی برآمدات کو فروغ دینے کا پروگرام ہندوستان کی اس تجویز کے پس منظر میں بھی بنایا گیا ہے جس کی 72 ممالک نے حمایت کی تھی جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے، 50 مارچ 2021 کو، 2023 کو جوار باجراکا بین الاقوامی سال (آئی وائی او ایم) قرار دیا تھا۔ حکومت فی الحال گھریلو اور بین الاقوامی سطح پر آئی وائی او ایم- 2023کا اہتمام کر رہی ہے تاکہ ہندوستانی جوار باجراکے ساتھ ساتھ اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو دنیا بھر میں مقبول بنایا جا سکے اور اسے عوامی تحریک بنایا جا سکے۔
· ہندوستانی جوارباجرا اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو دنیا بھر میں مقبول بنانے کے لیے، مرکز، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر آئی وائی او ایم- 2023کا اہتمام کر رہا ہے۔
·اے پی ای ڈی اینے جنوبی افریقہ، دبئی، جاپان، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، سعودی عرب، سڈنی، بیلجیئم، جرمنی، برطانیہ اور امریکہ میں جوار کی تشہیری سرگرمیوں کو منظم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں فوڈ شوز، خریدار بیچنے والے سے ملاقاتیں اور روڈ شوز میں ہندوستان کے مختلف شراکت داروں کی شرکت کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ہندوستانی جوارباجرا کے فروغ کے ایک حصے کے طور پر، اے پی ای ڈی اے نے، گلفوڈ 2023، فوڈیکس، سیول فوڈ اینڈ ہوٹل شو، سعودی ایگرو فوڈ، سڈنی میں فائن فوڈ شو (آسٹریلیا)، بیلجیئم کا فوڈ اینڈ بیوریجز شو، جرمنی کا بائیو فیچ اور انوگا فوڈ فیئر، سان فرانسسکو کا ونٹر فینسی فوڈ شو وغیرہ جیسیمختلف عالمی پلیٹ فارمز میں، جواراجرا اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی نمائش کا منصوبہ بنایا ہے۔
ہندوستان دنیا میں جوار باجراکے سرکردہ پروڈیوسرز میں سے ایک ہے جس کا عالمی پیداوار میں تقریباً 41 فیصد حصہ ہے۔ ایف اے او کے مطابق، سال 2020 میں جوارباجرے کی عالمی پیداوار 30.464 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) تھی اور اس میں ہندوستان کا حصہ 12.49 ایم ایم ٹی تھا، جو جوارباجرے کی کل پیداوار کا 41 فیصد بنتا ہے۔ ہندوستان نے 22-2021 میں جوارباجرے کی پیداوار میں 27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہیجبکہ پچھلے سال جوارباجرے کی پیداوار 15.92 ایم ایم ٹی تھی۔
بھارت کی پانچ سب سیزیادہ جوارباجرا پیدا کرنے والی ریاستیں راجستھان، مہاراشٹر، کرناٹک، گجرات اور مدھیہ پردیش ہیں۔ جوارباجرے کی برآمد کا حصہ جوارباجرے کی کل پیداوار کا تقریباً 1فیصدہے۔ بھارت سے جوارباجرے کی برآمدات میں بنیادی طور پر ثابت اناج شامل ہے اور بھارت سے باجرے کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔تاہم، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ جوارباجرے کی مارکیٹ، اس کی موجودہ مارکیٹ قدر 9 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2025 تک 12 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہونے والی ہے۔
ہندوستانی جوارباجرے اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے فروغ کے لیے، مرکز نے ہدف شدہ ممالک میں سے ہر ایک سے متعلق 30 ای-کیٹلاگ تیار کیے ہیں جن میں مختلف ہندوستانی جوارباجرا اور برآمد کے لیے دستیاب ان کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی رینج، فعال برآمد کنندگان کی فہرست، اسٹارٹ اپس، ایف پی اوز، اور درآمد کنندہ/خوردہ سلسلہ/ہائپر مارکیٹس وغیرہ کی معلومات شامل ہیں،جو بیرون ملک ہندوستانی سفارت خانے، درآمد کنندگان، برآمد کنندگان، اسٹارٹ اپس اور اسٹیک ہولڈرز کو بھیجے جائیں گے۔حکومت ریڈی ٹو ایٹ (آر ٹی ای) اور ریڈی ٹو سرو (آر ٹی ایس) کیٹیگری میں، ویلیو ایڈڈ مصنوعات جیسے نوڈلز، پاستا، ناشتے میں سیریل مکس، بسکٹ، کوکیز، اسنیکس، مٹھائی وغیرہ کے برآمدی فروغ کے لیے اسٹارٹ اپس کو بھی متحرک کر رہی ہے۔
مرکز کی جوارباجرے کے فروغ کی حکمت عملی کے مطابق، بڑی بین الاقوامی ریٹیل سپر مارکیٹوں جیسے لولو گروپ، کیریفور، الجزیرہ، المایا، والمارٹ وغیرہ کو بھی جوار باجریکی برانڈنگ اور فروغ کی غرض سے ملٹ کارنر قائم کرنے کے لیے شامل کیا جائے گا۔اپیڈا نے اپنی ویب سائٹ پر جوارباجرا کے لیے ایک الگ سیکشن بھی بنایا ہے اور شراکت داروں کی معلومات کے لیے ملک وار اور ریاست وار ای کیٹلاگ اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔
چاول اور گندم جیسے زیادہ کھائے جانے والے اناج کے مقابلے جوارباجرے میں اعلیٰ غذائیت ہوتی ہے۔ جوار میں کیلشیم، آئرن اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو بچوں کی صحت مند نشوونما کے لیے ضروری تغذیائی اجزاء کو مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں نیز بچوں کی خوراک اور غذائیت سے متعلق مصنوعات میں جوار باجرے کا استعمال بڑھ رہا ہے۔
ہندوستان کے جوارباجرے کے بڑے برآمد کرنے والے ممالک میں متحدہ عرب امارات، نیپال، سعودی عرب، لیبیا، عمان، مصر، تیونس، یمن، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔ ہندوستان کی طرف سے برآمد کی جانے والی جوارباجرے کی اقسام میں باجرہ، راگی، کنری، جوار اور بک وہیٹ شامل ہیں۔
دنیا میں جوارباجرا درآمد کرنے والے بڑے ممالک انڈونیشیا، بیلجیم، جاپان، جرمنی، میکسیکو، اٹلی، امریکہ، برطانیہ، برازیل اور نیدرلینڈز ہیں۔باجرے کی 16 بڑی اقسام ہیں، جو تیار اور برآمد کی جاتی ہیں، جن میں جوار (جوار)، پرل باجرہ (باجرا)، انگلی جوار (راگی) معمولی جوار (کنگنی)، پروسو جوار (چینہ)، کوڈو باجرا (کوڈو)، بارنیارڈ باجرا (سوا/سنوا/جھنگورا)، چھوٹا جوار (کٹکی)، دو چھدم باجرا (بک وہیٹ/کٹو)، امرانتھس (چولائی) اور براؤن ٹاپ باجرا شامل ہیں۔ (اے ایم این)۔