دنیا بھر میں آج رات کرسمس کی تقریبات شروع ہو رہی ہیں۔ کرسمس کے موقع پر مذہبی عقیدت اور جوش وخروش کے ساتھ عیسیٰ مسیح کا یوم پیدائش منانے کیلئے شہروں اور گھروں کو آرائشی روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔ سجاوٹ سے آراستہ گرجا گھروں میں آدھی رات کو اجتماعی اور خصوصی دعاﺅں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
گھنٹیاں اور Carols عیسیٰ مسیح کی تعریف میں گونجتے ہوئے کرسمس کے جذبے کو فروغ دے رہے ہیں۔ اِس موقع پر لوگ کرسمس ٹری، روشن کاغذی ستارہ اور مقدس پھول رکھ کر اپنے گھروں کو سجاتے ہیں۔ دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کیلئے تحفے کرسمس کی تقریبات کا اہم حصہ ہیں۔ بچوں کیلئے تحائف خریدے جاتے ہیں، جبکہ دوستوں اور دفتر کے ساتھیوں کے درمیان بڑے پیمانے پر تحائف کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ اکثر اس طرح کے تحائف Santa Claus کی پُراصرار شخصیت اور خیرخواہی کے نام پر دیئے جاتے ہیں۔
مشہور سیاحتی مقام، گوا میں، کرسمس کا جوش وخروش کافی زیادہ دیکھا جارہا ہے۔ مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ غیرملکی سیاح بھی کرسمس اور نئے سال کی تقریبات میں حصہ لینے کیلئے گوا آرہے ہیں۔ کیرالہ میں عیسیٰ مسیح کی پیدائش کو ظاہر کرنے والے مجسّمے چرچ میں رکھے جاتے ہیں۔ اسی طرح، میزورم کے ہرکونے میں کرسمس کا مذہبی جوش وخروش نظر آرہا ہے۔دُبئی میں بھی لوگ کافی جوش وخروش کے ساتھ اِس تہوار کو منا رہے ہیں۔ Al Seef تاریخی واٹر فرنٹ ڈسٹرکٹ ایک سرمائی Wonderland میں تبدیل ہوگیا ہے۔ ایک متاثر کن 39 میٹر کرسمس ٹری لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔مغربی ایشیا میں یہ سب سے اونچا کرسمس ٹری ہے۔
شہر کے ہر کونے سے لوگ یہاں کھنچے چلے آرہے ہیں۔ دُبئی کے مشہور Malls کو دیدہ زیب سجاوٹ، بلند وبالا کرسمس ٹری اور Carols کی سریلی آوازوں سے آراستہ کیا گیا ہے۔صدر جمہوریہ اور نائب صدر جمہوریہ نے کرسمس کے موقع پر عوام کو مبارکباد دی ہے۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ عیسیٰ مسیح کی یوم پیدائش پر منایا جانے والا تہوار کرسمس محبت اور ہمدردی کا پیغام دیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ تہوار انسانیت کے تئیں بے لوث خدمت کیلئے ہر ایک کو حوصلہ بخشتا ہے۔ صدر جمہوریہ مرمو نے کہا کہ معاشرے میں امن اور بھائی چارہ قائم کرنے کیلئے عیسیٰ مسیح کی تعلیمات کی معنویت ہمیشہ قائم رہے گی۔اپنے پیغام میں نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ عیسیٰ مسیح کی زندگی محبت، ہمدردی اور معافی کے آفاقی قدروں کی علامت ہیں۔ جناب دھنکھڑ نے اُن آفاقی قدروں کو یاد کرنے کی ضرورت پر زور دیا