فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے گزشتہ روز پیرس کے نواح میں ایک استاد کے قتل کے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔ یہ واقعہ پیرس کے نواحی قصبے کانفلاں سینٹ اونورین میں پیش آیا۔ استاد نے مبینہ طور پر دوران تدریس پیغمبر اسلام کے خاکے دکھائے تھے۔ حملہ آور نے خنجر سے وار کر کے ان کا سر تن سے الگ کر دیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آور کی عمر اٹھارہ برس تھی اور اس کا تعلق چیچنیا سے ہے۔ بعد ازاں گرفتاری کی کوشش کے دوران حملہ آور بھی پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا۔ فرانسیسی حکام نے حملہ کرنے والے شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس کی عمر اٹھارہ برس تھی اور وہ ماسکو میں پیدا ہوا تھا۔