عندلیب اختر
دنیا بھر میں ماسک کی بڑھتی مانگ کو دیکھتے ہوئے بھارت کا مقبو ل ترین کھادی فیس ماسک اب”عالمی سطح” پر دستک دینے کو تیار ہے۔ وزارت تجارت و صنعت کے ذریعہ ہر قسم کے غیر میڈیکل / غیر سرجیکل ماسک کی برآمدات پر پابندی ہٹا لینے کے بعد کھادی اور ولیج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی) اب بیرون ممالک میں کھادی کاٹن اور ریشم فیس ماسک کی برآمدات کے امکانات کا پتہ لگا رہا ہے۔ ائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) کے ذریعہ اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن 16 مئی کو جاری کیا گیا تھا۔یہ اقدام وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی “مقامی سے عالمی” اپیل کے بعد “ا?تم نربھر بھارت ابھیان” کے تناظر میں آیا ہے۔ عالمی کوویڈ۔19 وبائی مرض کے دوران فیس ماسک کی زبردست مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے کے وی آئی سی نے ریشم فیس ماسک کے ساتھ ساتھ بالترتیب ڈبل پرتوں اور ٹرپل پرت والے کاٹن ماسک تیار کئے ہیں جو مردوں کے لئے دو رنگوں اور خواتین کے لئے متعدد رنگوں میں دستیاب ہیں۔کے وی ا?ئی سی کو اب تک 8 لاکھ ماسک کی سپلائی کے ا?رڈرز موصول ہوچکے ہیں اور وہ پہلے ہی لاک ڈاو¿ن کی مدت میں 6 لاکھ سے زیادہ ماسک سپلائایکرچکا ہے۔ کے وی آئی سی کو راشٹرپتی بھون ، وزیر اعظم دفتر ، مرکزی حکومت کی وزارتوں ، جموں وکشمیر حکومت کی طرف سے آرڈر موصول ہوئے اور عام لوگوں کے ای میل کے ذریعہ آرڈر موصول ہوئے۔ ملک بھر میں کھادی اداروں کے ذریعہ فروخت کے علاوہ 7.5 لاکھ سے زائد کھادی ماسک ضلع حکام کو مفت میں تقسیم کئے گئے ہیں۔کے وی آئی سی کا منصوبہ دبئی ، امریکہ ، ماریشس اور متعدد یوروپی اور مشرق وسطی کے ممالک میں کھادی فیس ماسک کی سپلائی کرنے کا ہے جہاں پچھلے کچھ سالوں میں کھادی کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کے وی آئی سی کا منصوبہ ہے کہ وہ ہندوستانی سفارتخانوں کے ذریعے ان ملکوں میں کھادی ماسک فروخت کرے۔
کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ کھادی ماسک کی برآمدات “مقامی سے عالمی” کی ایک مناسب مثال ہے۔ وزیر اعظم کی اپیل کے بعد حالیہ برسوں میں کھادی کے کپڑے اور دیگر کھادی مصنوعات کی مقبولیت پوری دنیا میں نمایاں طور پر بڑھی ہے۔
سکسینہ نے کہا کہ ”کھادی ماسک کی برآمدات سے پروڈکشن میں تیزی آئے گی اوربالا?خر ہندوستان میں دستکاروں کے لئے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ “کورونا وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے فیس ماسک انتہائی اہم ہیں“۔اس ماسک کے بنانے میں کے وی ا?ئی سی کے ذریعہ خاص طور پر ڈبل ٹوئسٹڈ کھادی کپڑے کا استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ نمی کی مقدار کو اندر تک بنائے رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور ہوا کو اندر جانے دینے کے لئے ایک ا?سان راستہ فراہم کرتا ہے۔ ان ماسک کو جو بات بالخصوص خاص بناتی ہے وہ ہاتھ سے بنے ہوئے کاٹن اور سلک کے کپڑے ہیں۔ کاٹن ایک میکینکل رکاوٹ کے طور پر جبکہ ریشم ایک الیکٹروسٹیٹک رکاوٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔دریں اثنا ٹیکسٹائل کمیٹی نے مکمل طور پر ملکی ڈیزائن اور ”میک ان انڈیا“ پی پی ای جانچ کٹ تیار کیاہے ۔ٹیکسٹائل کمیٹی، ممبئی بھی اب صحت کارکنان اور دیگر کووڈ-19 جنگجوو¿ں کے لئے ضروری پی پی ای باڈی کوورکی جانچ کرے گی اور اسے منظوری دے گی۔ کپڑے کی وزارت کے ذریعے ٹیکسٹائل کمیٹی کو باڈی کوور ا?ل کی جانچ کرنے اور اسے منظور کرنے کے لئے نویں تسلیم شدہ لیبارٹری کی شکل میں شامل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ٹیکسٹائل کمیٹی کے سکریٹری اور کپڑے کی وزارت نے ایڈیشنل کمشنر اجیت چوان نے بتایا کہ کمیٹی نے پی پی ای جانچ ا?لات کے لئے معروف گھریلو مینوفیکچرر کی غیر دستیابی کے چیلنج کو پورا کرنے کی سمت میں اس پر کام کیا ہے:”شفافیت ، غیر جانبداری اور پیشہ ور خدمت ٹیکسٹائل کمیٹی کے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ کمیٹیوں کے ورک فورس کے ذریعہ اس موقع پر ا?گے بڑھنے اور کووڈ 19 وبا کے خلاف لڑائی میں جدوجہد کرنے کے لئے ہمارے ذریعہ کی گئی ایک اور پہل ہے۔
(اے ایم این)