آج پارلیمنٹ میں عبوری بجٹ 2024-2025 پیش کرتے ہوئے، خزانہ اور کارپوریٹ امورکی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تبدیلی پسند قیادت اور ہندوستان کی ترقی پر اس کے اثرات پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ امرت کال ‘وکست بھارت’ کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے کرتویہ کال ہونا چاہیے۔

امرت کال بطور کرتویہ کال

وزیرموصوفہ نے کہا کہ حکومت اعلیٰ ترقی کے ساتھ معیشت کو مستحکم کرنے اور وسعت دینے نیز  لوگوں کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیےساز گار حالات پیدا کرنے کے  تئیں پرعزم ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے ہماری جمہوریہ کے 75 ویں سال میں، قوم سے اپنے یوم آزادی کے خطاب سے وزیر اعظم کا حوالہ دیا  اور کہا، ‘‘ہم اپنے آپ کو قومی ترقی کے لیے، نئی تحریکوں، نئے شعور، نئی قراردادوں  کے ساتھ عہد بند کرتے ہیں، کیونکہ ملک میں بے پناہ امکانات  اور مواقع  موجود ہیں۔  انہوں نے کہا کہ یہ ہی واقعی ہمارا ‘کرتویہ کال’ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00133YS.jpg

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 2014 سے پہلے کے دور کے ہر چیلنج پر اقتصادی انتظام اور اچھی حکمرانی  کے ذریعے قابو پایا گیا ہے۔ وزیر موصوفہ نے کہا کہ ‘‘انہوں  نے ملک کو پائیدار اعلیٰ ترقی کے پُرعزم راستے پر گامزن کر دیا ہے۔ یہ ہماری درست پالیسیوں، سچے ارادوں اور مناسب فیصلوں سے ممکن ہوا ہے۔’’

محترمہ سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ ‘‘جولائی میں مکمل بجٹ میں، ہماری حکومت ‘وکست بھارت’ کے حصول کے لیے ایک تفصیلی روڈ میپ پیش کرے گی۔’’

ریاستوں میں ‘وکست بھارت’ کے لیے اصلاحات

وزیر موصوفہ نے واضح کیا کہ ریاستوں میں ‘وکست بھارت’ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پیش رفت کرنے اور ترقی کے قابل بنانے والی بہت سے اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں، انہوں نے ریاستی حکومتوں کی طرف سے سنگ میل سے منسلک ان اصلاحات کی حمایت کے لیے پچاس سالہ سود سے پاک قرض کے طور پر 75 ہزار کروڑ روپے کی فراہمی کا اعلان کیا۔

تیز رفتار آبادی میں اضافے سے پیدا ہونے والے چیلنجوں پر غور کرنے کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت آبادی میں تیزی سے اضافہ اور آبادیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے چیلنجوں پر وسیع غور و خوض کے لیے، ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کو ‘وکست بھارت’ کے ہدف کے سلسلے میں جامع طور پر ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سفارشات دینے کا پابند بنایا جائے گا۔

  خواہش مند اضلاع اور بلاکس کی ترقی

محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ‘خواہش مند اضلاع پروگرام’ کے ذریعے حکومت، خواہش مند اضلاع اور بلاکس کی تیز تر ترقی میں ریاستوں کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے، جس میں کافی اقتصادی مواقع بھی شامل ہیں۔

مشرق کی ترقی

مشرق کی ترقی پر حکومت کی توجہ پر زور دیتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت، مشرقی خطہ اور اس کے لوگوں کو ہندوستان کی ترقی کا ایک طاقتور محرک بنانے پر پوری توجہ دے گی۔

وزیر خزانہنرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں 2024-25 کیلئے عبوری بجٹ پیش کیا۔ براہِ راستاور بالواسطہ ٹیکسوں میں ردوبدل کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہبراہِ راست اور بالواسطہ ٹیکسوں کی موجودہ شرح اور درآمدی محصول کی شرح میں کوئیتبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ سرکار ٹیکس شرحوں میں پہلے ہیکمی کرچکی ہے اور اِنہیں معقول بنایا گیا ہے۔ اب 7 لاکھ روپے تک کی آمدنی والے ٹیکسدہندگان کیلئے ٹیکس کی کوئی دینداری نہیں ہوگی، جبکہ 2013-14 مالی سال کے دوران 2لاکھ 20 ہزار روپے تک کی آمدنی والوں کو یہ رعایت حاصل تھی۔ وزیرخزانہ نے Sovereign Wealth فنڈ اور پنشن فنڈ سے کی جانے والی سرمایہ کاری اور اسٹارٹ اَپس کیلئےکچھ ٹیکس فائدوں کو 31 مارچ 2025 تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ بنیادی ترقی کیلئے مشینریوغیرہ کے اخراجات کیلئے فنڈ میں 11 اعشاریہ ایک فیصد کا اضافہ کیا جائے گا اوراِسے 11 لاکھ 11 ہزار 111 کروڑ روپے کردیا جائے گا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سرکارمعیشت کے بارے میں پارلیمنٹ میں قرطاس ابیض پیش کرے گی۔ اُنہوں نے بتایا کہ 2014سے پہلے کے بحران پر قابو پالیا گیا ہے اور معیشت پوری طرح ترقی کے راستے پر گامزنہے اور ہمہ جہت ترقی ہورہی ہے۔ 2024-25 کے دوران کے پانچ اعشاریہ ایک فیصد مالی خسارےکا تخمینہ لگایا گیا ہے۔