
کوالالمپور، یکم ستمبر 2025ء — کوالالمپور میں منعقدہ ’’دوسری بین الاقوامی کانفرنس برائے مذہبی رہنما‘‘ اختتام پذیر ہوگئی جس میں دنیا بھر سے آئے ہوئے 400 سے زائد مذہبی رہنماؤں نے متفقہ طور پر کہا کہ غزہ میں جاری جنگ، محاصرہ اور بھوک عالمی برادری کی سب سے بڑی اخلاقی ناکامی ہے۔
وزیراعظم ملائشیا کے دفتر اور مسلم ورلڈ لیگ () کے اشتراک سے منعقدہ اس اجلاس کا موضوع تھا: ’’تنازعات کے حل میں مذہبی رہنماؤں کا کردار‘‘۔ شرکاء نے اپنے اختتامی اعلامیے میں اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے حکومتوں، عالمی اداروں اور مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر اس جنگ کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں، اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کا پابند بنائیں اور فلسطینی عوام کے جائز حقِ خودارادیت اور آزاد ریاست کے قیام کو یقینی بنائیں۔
اجلاس نے سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں رواں برس نیویارک میں اقوام متحدہ کے تحت منعقدہ اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس برائے پرامن تصفیہ فلسطینی مسئلہ کی حتمی دستاویز کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ مذہبی رہنماؤں نے وعدہ کیا کہ وہ اپنے روحانی اور سماجی اثرورسوخ کو بروئے کار لا کر اس قرارداد کے لیے عالمی رائے عامہ کو متحرک کریں گے۔
وزیراعظم ملائشیا انور ابراہیم نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ غزہ کا بحران دراصل عالمی برادری کی انصاف اور انسانیت کے تئیں وابستگی کے انہدام کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام مذاہب رحم، ہمدردی اور بقائے باہمی کی تعلیم دیتے ہیں، اس لیے تہذیبوں کے تصادم کے نظریات کو رد کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے کہا کہ یہ اجلاس ایک فیصلہ کن موڑ پر بلایا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطین میں امن صرف سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ اخلاقی فریضہ بھی ہے، جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی ضمیر کی بقا کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے دو نئی پہلوں کا اعلان بھی کیا: مذہبی رہنماؤں کے اخلاقی و روحانی کردار کو مزید مضبوط کرنا اور ایسے ممالک میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانا جہاں مذہبی، نسلی اور ثقافتی تنوع پایا جاتا ہے۔
اجلاس میں پانچ سیشنز ہوئے جن میں مذہب کے نام پر پیدا ہونے والے تنازعات کی جڑوں، پرامن تصفیوں میں مذہبی سفارتکاری کے کردار اور بالخصوص غزہ کے سانحے کو عالمی ناکامی کی علامت قرار دیا گیا۔
1962 ء میں قائم ہونے والی مسلم ورلڈ لیگ کا مرکز مکہ مکرمہ میں ہے اور یہ تنظیم اسلامی ممالک اور مختلف مسالک کے علماء کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے اسلام کا اصل پیغام واضح کرنے کی جدوجہد کرتی ہے۔ تاہم اس سال کے اجلاس میں فلسطین کے مسئلے نے سب سے زیادہ توجہ حاصل کی، گویا عالمی پیغام یہی تھا: پائیدار امن کا راستہ انصاف برائے فلسطین سے ہو کر گزرتا ہے۔
