وسطی جاپان زلزلہ، ہزاروں گھروں میں پانی اور بجلی تاحال منقطع
پیر کے شدید زلزلے سے متاثر وسطی جاپان کے علاقوں میں لوگوں کو ابھی تک سکون میسر نہیں ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اِشی کاوا پریفیکچر میں ہفتے کی شام چار بجے تک 126 افراد کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے اور 200 سے زیادہ ابھی تک میں لاپتہ ہیں۔
نئے سال کے دن 7.6 میگنی چیوڈ کا زلزلہ آیا تھا جسکی صفر سے سات کے جاپانی زلزلہ پیما پر زیادہ سے زیادہ شدت سات تھی۔
انامیزُو قصبے کے ایک علاقے میں زلزلے کے بعد مٹی کے تودے گرنے سے تبادہ ہونے والی عمارات کے ملبے تلے کم از کم 10 افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
کئی سڑکیں کٹ جانے کے سبب متاثرین تک رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ مرکزی حکومت اُن ساحلی علاقوں کو سمندر کے راستے میں امدادی سامان بھیج رہی ہے جو کٹ کر رہ گئے ہیں۔ ان علاقوں میں 170 سے زائد افراد اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔
حکام خبردار کر رہے ہیں کہ اختتام ہفتہ کا موسم خطرات میں مزید اضافہ کر دے گا۔ ہوکُوریکُو خطے اور نیگاتا پریفیکچر میں بحیرہ جاپان کے ساحل کے ساتھ اتوار تک بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
زمین نرم پڑ چکی ہے، اور تھوڑی سی بارش بھی مزید تودے گرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
اِشی کاوا پریفیکچر کے انخلائی مراکز میں اس وقت تقریباً 31,000 افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
جزیرہ نما نوتو اور آس پاس کے علاقوں میں زلزلے کے بعد آنے والے طاقتور جھٹکوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتے کی صبح پریفیکچر میں 5.4 میگنی چیوڈ کا زلزلہ آیا۔ حکام رہائشیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ مزید زلزلوں کے خلاف چوکنا رہیں، کیونکہ پہلے زلزلے جتنا شدید زلزلہ بھی آ سکتا ہے۔
جاپان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پیر کے شدید زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے تین پریفیکچرز میں ہفتے کی صبح 7 بجے تک 72,000 سے زیادہ گھرانوں میں پانی کی ترسیل منقطع تھی۔
یہ تین پریفیکچرز وسطی جاپان میں بحیرہ جاپان کے ساحل کے ساتھ واقع اِشی کاوا، تویاما اور نیگاتا ہیں۔
سب سے زیادہ متاثرہ اِشی کاوا پریفیکچر کے سات شہروں اور 7 قصبوں کے تقریباً 66,400 گھرانوں کے نلکوں میں پانی نہیں آ رہا۔ تویاما پریفیکچر کے دو شہروں کے تقریباً 5,640، اور نیگاتا پریفیکچر کے 2 شہروں کے تقریباً 150 گھرانے بھی پانی سے محروم ہیں۔
ملک کی وزارتِ صنعت کا کہنا ہے کہ زلزلے کے سبب بجلی کی تقسیم کے آلات کو نقصان پہنچا ہے، جس سے ہفتے کی صبح ساڑھے چھ بجے تک اِشی کاوا کے تقریباً 23,900 گھرانوں کی بجلی منقطع تھی۔