دہلی میں سائبر کرائم کا شکار ہونے والے بزرگ شہریوں کے معاملے دن بہ دن بڑھتے جا رہے ہیں۔ راجیہ سبھا ایم پی اے ڈی سنگھ نے وزیر داخلہ سے پوچھا کہ کیا 2022 سے دہلی میں بزرگ شہریوں کے خلاف جرائم میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے؟ کیا بزرگ شہریوں کے سائبر کرائمز کا زیادہ امکان ہے؟ بزرگ شہریوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تفصیلات کیا ہیں؟

جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں بیداری کی کمی-
وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ جیسا کہ دہلی پولیس کی رپورٹ کے مطابق سال 2023 (15 نومبر تک) دہلی میں بزرگ شہریوں کے خلاف جرائم کے 1023 واقعات درج ہوئے، جبکہ سال 2022 کی اسی مدت میں بزرگ شہریوں کے خلاف جرائم کے 1023 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔جرائم کے 1056 واقعات ریکارڈ کیے گئے جو کہ 3.13 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ دہلی پولیس نے بتایا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں بیداری کی کمی کی وجہ سے بزرگ شہریوں کے خلاف سائبر کرائم کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ سال 2021، 2022 اور 2023 (15.11.2023 تک) کے دوران بزرگ شہریوں کے خلاف سائبر کرائمز کے بالترتیب 25,113 اور 129 مقدمات درج کیے گئے۔

پولیس کے اقدامات-
دہلی پولیس نے جرائم کی روک تھام کے لیے کئی ٹھوس اقدامات کیے ہیں جن میں بزرگ شہریوں کے خلاف سائبر کرائمز شامل ہیں، جن میں سائبر بیداری پروگرام، ماس میڈیا مہم، پولیس ہیڈ کوارٹر اور تمام 15 پولیس اضلاع میں بزرگ شہریوں کی بیداری مہم کا انعقاد شامل ہے۔ سینئر سٹیزن ہیلپ لائن نمبر 1291، بزرگ شہریوں کی شناخت اور رجسٹریشن اور شناختی کارڈ کا اجرا، سینئر سٹیزن سیل اور مقامی پولیس عملہ کا بزرگ شہریوں کی رہائش گاہوں کا باقاعدہ دورہ، بزرگ شہریوں کے لیے موبائل ایپ، نوکروں کے لیے گھریلو وقتاً فوقتاً تصدیقی مہم، پرنٹ کی تقسیم۔ بزرگ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات، بزرگ شہریوں کا باقاعدہ سیکیورٹی آڈٹ، بزرگ شہریوں کی حفاظت کے لیے ریاستی سطح اور ضلعی سطح کی نگرانی وغیرہ، سطحی مشاورتی اداروں کی تشکیل وغیرہ سے متعلق مواد شامل ہے۔