لندن/اوٹاوا/کینبرا، 21 ستمبر: عالمی سطح پر ایک تاریخی پیش رفت ہوئی ہے۔ برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے رسمی طور پر فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ یہ اقدام مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں اور دو ریاستی حل کی حمایت میں اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ برطانیہ کی یہ پہل امن کی راہ میں ایک مثبت پیش رفت ہے اور اس سے فلسطینی اور اسرائیلی عوام کے درمیان اعتماد میں اضافہ ہوگا۔

کینیڈا نے اس معاملے میں سب سے پہلے قدم اٹھایا اور جی 7 ممالک میں سے فلسطین کو رسمی طور پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔ وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا کہ کینیڈا فلسطین اور اسرائیل دونوں کے لیے پرامن اور مستحکم مستقبل کے قیام میں شریک ہوگا۔ کینیڈا کے حکام نے واضح کیا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے تشدد کی مخالفت اور پرامن بقائے باہمی کی حمایت اس فیصلے کی بنیادی وجہ ہے۔

آسٹریلیا نے بھی فوری طور پر فلسطین کو تسلیم کیا۔ وزیر اعظم انتھونی البانیز اور وزیر خارجہ پینی وونگ نے مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ اقدام غزہ میں جنگ بندی اور 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے عالمی اقدامات کا حصہ ہے۔

ماہرین کے مطابق آئندہ دنوں میں فرانس، بیلجیئم اور دیگر ممالک بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔ اگرچہ یہ اقدام علامتی ہے، لیکن عالمی سفارت کاری میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے، جس کا مقصد انتہا پسند گروہوں کو الگ کرنا اور پرامن قیادت کو مضبوط کرنا ہے۔

https://theindianawaaz.com/uk-canada-and-australia-formally-recognise-state-of-palestine-2/