Last Updated on May 27, 2025 12:09 am by INDIAN AWAAZ

آیوش طبی قدر کے سفر پر جنوبی علاقائی سربراہی اجلاس

چنئی (نامہ نگار خصوصی): وزیراعظم نریندر مودی کے ’’بھارت کو عالمی صحت کا مرکز بنانے‘‘ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے، چنئی میں آیوش میڈیکل ویلیو ٹریول پر جنوبی علاقائی سربراہی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

فلاح و بہبود کو بڑھاوا دینا، عالمی تعلقات کو مضبوط بنانا” کے تھیم کے تحت ہونے والے اجلاس میں آیوش کی روایتی طبی سائنس—آیوروید، سدھ، یونانی، ہومیوپیتھی، نیچروپیتھی اور یوگا—کے عالمی امکانات کو اجاگر کیا گیا۔

مہمانِ خصوصی جناب پرتاپ راؤ جادھو، وزیر مملکت برائے آیوش، نے زور دیا کہ تمام ریاستیں ایسے فلاحی ماڈلز اپنائیں جو نہ صرف ثقافتی لحاظ سے مربوط ہوں بلکہ عالمی سطح پر بھی موزوں ہوں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت روایتی شفا بخش نظام کے ذریعے عالمی صحت اور معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

325 سے زائد مندوبین بشمول آیوش ادارے، اسٹارٹ اپس، سیاحتی ایجنسیاں، اور طبی ماہرین اجلاس میں شریک ہوئے۔ مختلف سیشنز میں ریاستی حکومتوں کی پالیسیاں، صنعت کا اشتراک اور جدید سہولیات کے امتزاج سے آیوش پر مبنی طبی سفر کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ آیوش نظام کو عالمی معیار، مریضوں کے اطمینان اور ڈیجیٹل انضمام کے ساتھ آگے بڑھایا جائے تاکہ بھارت کو صحت و فلاح و بہبود کے عالمی مرکز کے طور پر مستحکم کیا جا سکے۔

تقریب کے مہمان خصوصی، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) آیوش کی وزارت، جناب پرتاپ راؤ جادھو نے ہندوستان کے روایتی نظاموں- آیوروید، سدھ، یوگا اور نیچروپیتھی، یونانی، سووا رِگپا اور ہومیوپیتھی کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے تمام ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ فلاح و بہبود کے ایسے ماڈل تیار کریں جو ثقافتی طور پر جڑے ہوئے ہوں اور عالمی سطح پر متعلقہ ہوں، جو آیوش پر مبنی میڈیکل ویلیو ٹریول میں ہندوستان کی قیادت کو مضبوط کریں اور عالمی صحت اور اقتصادی ترقی میں تعاون کریں۔

اپنے کلیدی خطاب میں، آندھرا پردیش کی حکومت کے صحت، خاندانی بہبود اور طبی تعلیم کے اعزازی وزیر، جناب ستیہ کمار یادو نے عالمی فلاح و بہبود کے مرکز کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں ان اقدامات کی تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، محترمہ مونا لیزا داس، جوائنٹ سکریٹری، وزارت آیوش نے تبصرہ کیا: ”آیوش پر مبنی میڈیکل ویلیو ٹریول عالمی سطح پر مربوط، مریض پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دینے کی ہندوستان کی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہے۔ ہم روایتی علاج کے خواہاں بین الاقوامی مریضوں کے لیے آسان رسائی کو قابل بنا رہے ہیں۔ کوالٹی ایشورنس، طبی معیار اور ڈیجیٹل انضمام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، جنوبی ریاستیں اپنے زرخیز آیوش ورثے کے ساتھ ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہیں۔

یہ سربراہی اجلاس آیوش پر مبنی میڈیکل ویلیو ٹریول کو بڑھانے کے لیے ریاستی حکومتوں، صنعت کے رہنماؤں اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف بین الاقوامی مریضوں کو راغب کرنا ہے بلکہ ایک پائیدار اور مربوط صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل کرنا بھی ہے جو ہندوستان کی روایتی شفا بخش حکمت کو جدید ترسیل کے نظام کے ساتھ ملاتا ہے۔

ساؤتھ ریجنل سمٹ میں 325 مندوبین کی پرجوش شرکت دیکھی گئی، جن میں آیوش ہیلتھ کیئر سینٹر، آیوش کالج اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، ہیلتھ ٹیک اسٹارٹ اپ، میڈیکل ٹورزم پروفیشنل، فلاح و بہبود کے سفری سہولت کار، میڈیا اور فلاح و بہبود کے متاثر کن افراد کے ساتھ ساتھ اسپا، فلاح و بہبود اور دیگر متعلقہ شعبوں کے نمائندے شامل تھے۔

افتتاحی اجلاس میں جناب پرتاپ راؤ جادھو، وزیر مملکت (آئی سی)، وزارت آیوش، محترمہ مونا لیزا داس، جوائنٹ سکریٹری، اور جناب اروند ورچسوی، شریک-چیئر، فکی (FICCI) آیوش کمیٹی کے اہم خطابات شامل تھے۔

سربراہی اجلاس کے سیشن میں ”آیوش اور فلاح و بہبود کے سفر کو با اختیار بنانا: آیوش پر مبنی طبی قدر کے سفر کو فروغ دینے کے لیے قومی اور ریاستی حکومت کی حکمت عملی“ کی تلاش کی گئی، عالمی سطح پر ہندوستان کی روایتی صحت کی دیکھ بھال کی پیشکش کو بڑھانے میں حکومتی قیادت کے کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس سیشن میں ریاستی حکومت کی وہ سرگرمیاں شامل ہیں جو کیرالہ، کرناٹک، تمل ناڈو، اور پڈوچیری کی حکومتوں کے ذریعے فراہم کی گئی ہیں جس میں آیوش پر مبنی طبی قدر کے سفر کو فروغ دینے، فلاح و بہبود کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور ایک مکمل صحت کی منزل کے طور پر ہندوستان کی جاذبیت کو بڑھانے کے کلیدی اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔

صنعتی تناظر کے دوسرے سیشن میں معروف تنظیموں بشمول کیرالی آیورویدک گروپ، ڈاکٹر جے آر کے فارماسیوٹیکل، اپولو آیوروید ہاسپٹل، آریہ ویدیہ فارمیسی، ایس کے ایم سدھا اینڈ آیوروید، نیرامایا ریٹریٹس، اور میترا اینڈ وییا کی شرکت دیکھی گئی۔ اس سیشن میں ہونے والے مباحثوں نے ہندوستان کو روایتی شفا یابی اور مجموعی فلاح و بہبود کے لیے ایک اعلیٰ عالمی مقام کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے درکار تعاون کی رفتار پر زور دیا۔

 اس تقریب کا اختتام کوالٹی، حفاظت اور مریضوں کے اطمینان پر مزید توجہ مرکوز کرنے کے مطالبے کے ساتھ ہوا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے میں آیوش کی شفا بخش صلاحیتوں کا استعمال کر کے آیوش کا طبی طریقہ عالمی برادری تک پہنچ جائے