نئی دہلی: قائدِ حزبِ اختلاف راہُل گاندھی نے آج پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ایک پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن آف انڈیا پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو فائدہ پہنچانے کے لیے بڑے پیمانے پر “ووٹ چوری” کی ہے، اور کانگریس پارٹی کے پاس اس کے “ایٹم بم جیسے” ثبوت موجود ہیں، جنہیں بہت جلد عوام کے سامنے لایا جائے گا۔

راہُل گاندھی نے کہا:
“ہمارے پاس سو فیصد ثبوت ہیں۔ جب ہم یہ ثبوت عوام کے سامنے پیش کریں گے، تو پورا ملک دیکھے گا کہ الیکشن کمیشن نے کس طرح بی جے پی کے لیے ووٹ چرائے۔ یہ ایسا دھماکہ ہوگا کہ الیکشن کمیشن کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔”

الیکشن کمیشن کے عہدیداران کو انتباہ

راہُل گاندھی نے الیکشن کمیشن کے تمام افسران کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ جو کچھ ہوا ہے، وہ صرف بدعنوانی نہیں بلکہ ملک سے غداری ہے۔

انہوں نے کہا:
“جو لوگ بھی اس سازش میں ملوث ہیں، چاہے وہ ریٹائر ہو چکے ہوں یا کہیں اور تعینات ہوں، ہم اُنہیں تلاش کریں گے۔ کوئی بھی نہیں بچے گا۔”

مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور کرناٹک میں گڑبڑیوں کے الزامات

راہُل گاندھی نے الزام لگایا کہ 2023 کے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات، 2024 کے لوک سبھا انتخابات، اور مہاراشٹر میں ووٹر فہرست کی نظرثانی کے دوران بڑے پیمانے پر ووٹوں کی جعلسازی کی گئی۔

انہوں نے کہا:
“مہاراشٹر میں کروڑوں نئے ووٹرز شامل کیے گئے، جن پر ہمیں گہرا شک ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہماری شکایتوں پر کوئی کارروائی نہیں کی، تو ہم نے خود ایک چھے ماہ کی تحقیقات کی۔ اسی تحقیقات کی بنیاد پر ہمارے پاس جو ثبوت ہیں، وہ ملک کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔”

بنگلور میں 5 اگست کو احتجاج کا اعلان

راہُل گاندھی نے اعلان کیا کہ 5 اگست کو بنگلور میں ایک بڑا احتجاج ہوگا، جس میں کرناٹک الیکشن کمیشن کی طرف سے مبینہ طور پر ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔ اس مظاہرے کی قیادت خود راہُل گاندھی کریں گے۔

کانگریس کا دعویٰ ہے کہ یہ صرف ایک ریاست کا مسئلہ نہیں، بلکہ ملک بھر میں جمہوری نظام کو کمزور کرنے کی منظم کوشش ہے، جسے عوام کے سامنے لانا ضروری ہے۔