AMN / WEB DESK

خلا نورد شبھانشو شکلا نے اتوار کے روز کہا کہ خلا سے بھارت ایک پُراعتماد، نڈر، اور فخر سے بھرپور ملک کی طرح نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا، “آج بھی بھارت ‘سارے جہاں سے اچھا’ نظر آتا ہے،” اور اس جملے سے نہ صرف 1984 میں راکیش شرما کی کہی گئی بات دہرائی، بلکہ علامہ اقبال کی مشہور نظم کو بھی زندہ کر دیا۔

“سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا،
ہم بلبلیں ہیں اس کی، یہ گلستاں ہمارا…”

— یہ اشعار ڈاکٹر محمد اقبال کی اس شہرۂ آفاق نظم سے ہیں، جو برصغیر میں قومی جذبات کا ایک اہم سنگِ میل سمجھی جاتی ہے۔ شکلا نے کہا کہ خلا میں بھارت کو دیکھ کر سب سے پہلا خیال انہیں اسی نظم کا آیا، اور ایک ناقابلِ بیان فخر محسوس ہوا۔

خلا نورد شبھانشو شکلا نے اتوار کے روز کہا کہ خلا سے بھارت ایک پُرعزم، نڈر، پُراعتماد اور فخر سے لبریز ملک کی صورت میں دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے بھارت کے پہلے خلا نورد راکیش شرما کے 1984 کے مشہور الفاظ دہراتے ہوئے کہا: “آج بھی بھارت ‘سارے جہاں سے اچھا’ نظر آتا ہے۔”

اپنے خلائی سفر کو “ناقابلِ یقین” اور تقریباً “جادوئی” قرار دیتے ہوئے شکلا نے کہا کہ وہ بہت سی یادیں اور تجربات ساتھ لے کر واپس آ رہے ہیں، جنہیں وہ اپنے ہم وطنوں کے ساتھ شیئر کریں گے۔

شکلا یہ گفتگو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (ISS) پر Axiom-4 مشن کے خلا نوردوں کے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب میں کر رہے تھے۔ Axiom-4 کے خلا نورد پیر کے روز زمین پر واپسی کے سفر کا آغاز کریں گے۔ شکلا کی خلا میں موجودگی 26 جون سے شروع ہوئی تھی۔

پی ٹی آئی کے مطابق، ISS پر 18 دن تک جاری سائنسی تحقیق کے بعد اب رخصتی اور جشن کا وقت ہے۔ شکلا اور ان کے تین ساتھی — مشن کمانڈر پیگی وِٹسَن، مشن اسپیشلسٹ سلاوش “سواوے” اُزنانسکی-وِسنِیوسکی، اور تیبور کپو — پیر کے روز خلا سے واپسی کے لیے روانہ ہوں گے۔

Ax-4 مشن کا ISS سے علیحدگی کا وقت پیر کی صبح 7:05 بجے ET (ہندوستانی وقت کے مطابق شام 4:35 بجے) طے کیا گیا ہے، اور توقع ہے کہ وہ منگل کو کیلیفورنیا کے ساحل کے قریب سمندر میں لینڈ کریں گے۔

یہ مشن نہ صرف سائنسی میدان میں ایک بڑی کامیابی ہے، بلکہ بھارت کے لیے فخر کا لمحہ بھی ہے — جہاں زمین سے خلا تک گونج رہا ہے:
“سارے جہاں سے اچھا ہندُوستاں ہمارا!”