بھارت نے امریکہ کو یاد دلایا: ہنرمند افرادی قوت دوطرفہ تعلقات کی بنیاد ہے


AMN / NEW DELHI
بھارت نے امریکہ کے ایچ-1 بی ویزا پروگرام پر مجوزہ پابندیوں پر سخت تشویش ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ اس فیصلے کے سنگین انسانی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنے بیان میں کہا کہ اس اقدام کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور حکومت بھارتی صنعت کے ساتھ مل کر صورتِ حال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ویزا قوانین میں تبدیلی صرف کاروبار یا معیشت تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس سے ہزاروں بھارتی خاندانوں کی زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔ امریکہ میں مقیم کئی پیشہ ور افراد اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ رہتے ہیں اور ان پر عائد غیر یقینی صورتحال نہ صرف روزگار بلکہ بچوں کی تعلیم، خاندانی استحکام اور ذہنی سکون پر بھی براہِ راست اثر ڈال سکتی ہے۔ بھارت کو امید ہے کہ امریکی حکام ان انسانی پہلوؤں پر توجہ دیں گے اور ایسے اقدامات کریں گے جن سے خاندانوں کو غیر ضروری مشکلات سے بچایا جا سکے۔
ترجمان نے کہا کہ ہنرمند افرادی قوت کی نقل و حرکت بھارت اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ اس سے دونوں ملکوں کو ٹیکنالوجی کی ترقی، اختراع، اقتصادی نمو اور مسابقت میں بے پناہ فائدہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تعلیم، ثقافت اور پیشہ ورانہ تعاون کے ذریعے دونوں معاشروں کے عوام کے درمیان گہرے روابط قائم ہوئے ہیں۔
شری جیسوال نے زور دیا کہ پالیسی سازوں کو ایسے کسی بھی فیصلے میں توازن رکھنا ہوگا تاکہ دوطرفہ مفادات متاثر نہ ہوں۔ بھارت کا موقف ہے کہ انسانی رشتوں اور خاندانی اقدار کا تحفظ اتنا ہی ضروری ہے جتنا تجارتی اور صنعتی مفادات کا تحفظ۔
ایچ-1 بی ویزا کیا ہے؟
ایچ-1 بی (H1B) ایک نان امیگرینٹ ویزا ہے جو امریکہ ان غیر ملکی پیشہ ور افراد کو جاری کرتا ہے جو خصوصی مہارت (Specialty Occupations) کے حامل ہوں۔ اس ویزا کے تحت امریکی کمپنیاں بیرونِ ملک سے انجینئرز، آئی ٹی ماہرین، ڈاکٹروں، سائنس دانوں اور دیگر ہنرمند افراد کو ملازمت دے سکتی ہیں۔
اہم نکات:
- یہ ویزا بنیادی طور پر کمپنی اسپانسرشپ کے ذریعے جاری ہوتا ہے، یعنی امریکی آجر (employer) درخواست دیتا ہے۔
- ایچ-1 بی ویزا کی مدت تین سال ہوتی ہے، جسے زیادہ سے زیادہ چھ سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
- ہر سال تقریباً 85,000 ویزے جاری کیے جاتے ہیں، جن میں 65,000 عام ویزے اور 20,000 امریکی یونیورسٹی سے ماسٹرز یا اس سے زیادہ ڈگری رکھنے والوں کے لیے مخصوص ہوتے ہیں۔
- ایچ-1 بی ویزا ہولڈر اپنے اہلِ خانہ (بیوی/شوہر اور بچے) کو ایچ-4 ویزا پر امریکہ لے جا سکتا ہے۔
- بھارت اس ویزا کے سب سے بڑے مستفید ہونے والے ممالک میں شامل ہے، خاص طور پر آئی ٹی اور ٹیکنالوجی سیکٹر کے ماہرین کے لیے۔
اہمیت:
یہ ویزا امریکہ اور بھارت کے درمیان ٹیکنالوجی، اختراع اور معاشی تعاون کو مضبوط کرتا ہے اور ہزاروں بھارتی خاندانوں کی روزی روٹی اور مستقبل اسی پر منحصر ہوتا ہے۔
