ڈپریشن: ایک عام مگر قابلِ علاج مسئلہ

ڈپریشن یا افسردگی ایک ایسی ذہنی کیفیت ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں انسانوں کو متاثر کرتی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیا کی تقریباً پانچ فیصد آبادی اس مرض میں مبتلا ہے۔ اس کے نمایاں علامات میں مسلسل اداسی، معمول کی سرگرمیوں میں دلچسپی ختم ہونا، بے بسی اور نااُمیدی کے جذبات شامل ہیں۔ بدقسمتی سے تقریباً نصف مریضوں کی بروقت پہچان نہیں ہو پاتی اور وہ علاج سے محروم رہ جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ابتدائی اسکریننگ اور تشخیص کو نہایت اہم سمجھا جاتا ہے۔

ذہنی صحت کی اسکریننگ کیا ہے؟

ذہنی صحت کی اسکریننگ دراصل ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے ماہرین کسی فرد کی ذہنی کیفیت کا جائزہ لیتے ہیں۔ اس کے لئے آسان سوالنامے اور مختصر ٹیسٹ استعمال کیے جاتے ہیں جنہیں عام معالج بھی بروقت کروا سکتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ نہ صرف تشخیص کے عمل کو تیز کرتے ہیں بلکہ مریض کے لئے درست علاج کا انتخاب کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

ڈپریشن اور بے چینی کے جانچنے کے طریقے

ڈپریشن کے لئے سب سے زیادہ معروف ٹیسٹ پی ایچ کیو۔9 ہے جبکہ بے چینی یا گھبراہٹ کے لئے جی اے ڈی۔7 سوالنامہ استعمال کیا جاتا ہے۔ بعض اوقات ایک ہی مریض میں ڈپریشن اور بے چینی دونوں علامات موجود ہوتی ہیں، ایسے میں یہ ٹیسٹ بیک وقت دونوں پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ معالج مریض کی ذاتی اور طبی تاریخ پر بھی گفتگو کرتے ہیں تاکہ مکمل تصویر سامنے آسکے۔

پی ایچ کیو۔9 کیسے کام کرتا ہے؟

یہ ٹیسٹ نو سوالات پر مشتمل ہے۔ ہر سوال کا جواب مریض اپنی کیفیت کے مطابق خود دیتا ہے، مثلاً “کبھی نہیں”، “کبھی کبھار”، “اکثر” یا “تقریباً روزانہ”۔ ہر جواب کو ایک نمبر دیا جاتا ہے اور ان نمبروں کی بنیاد پر مجموعی اسکور تیار ہوتا ہے۔

اسکور کی درجہ بندی کچھ یوں ہے:

  • صفر سے چار تک: ڈپریشن نہیں
  • پانچ سے نو: ہلکی افسردگی
  • دس سے چودہ: درمیانی سطح
  • پندرہ سے انیس: درمیانی سے شدید
  • بیس یا اس سے زائد: شدید ڈپریشن

نتائج کا تجزیہ اور علاج

یہ ٹیسٹ خود تشخیص کے لئے نہیں بلکہ ماہر ڈاکٹر کی رہنمائی کے لئے ہے۔ ڈاکٹر اسکور کے ساتھ دیگر علامات کو بھی مدِنظر رکھتے ہیں، مثلاً یہ کیفیت کتنے عرصے سے جاری ہے یا اس کے پیچھے کوئی جسمانی بیماری یا ذاتی صدمہ تو نہیں۔

پی ایچ کیو۔9 کا اسکور علاج کے فیصلے میں مددگار ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر اسکور دس یا اس سے زیادہ ہو تو ڈاکٹر ادویات تجویز کرسکتے ہیں، جبکہ بیس سے اوپر کا اسکور لازمی طور پر دوا اور دیگر علاج کا متقاضی ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ ٹیسٹ خودکشی کے خدشات کی بروقت نشاندہی میں بھی نہایت اہم ہے۔

بروقت تشخیص کے فائدے

ڈپریشن کی جلد پہچان مریض کی زندگی بچا سکتی ہے۔ ابتدائی مرحلے میں علاج نہ صرف زیادہ مؤثر ہوتا ہے بلکہ طویل مدتی بہتری کی ضمانت بھی فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی ابتدائی علامت جیسے مستقل اداسی یا دلچسپی ختم ہونے پر فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔


📌 اہم نوٹ: یہ معلومات صرف آگاہی کے مقصد کے لئے ہیں۔ کسی بھی تشخیص یا علاج کے لئے ہمیشہ مستند ماہرِ HEALTH DESK نفسیات یا معالج سے رجوع کریں۔