عوام سے اپیل ہے کہ ہنگامی صورتحال میں دریاؤں و نالوں سے دور رہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری موسلا دھار بارشوں نے جموں ڈویژن میں سیلابی ہنگامی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ اب تک کم از کم 10 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ماتا ویشنو دیوی یاترا کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں ہنگامی خدمات کے علاوہ تمام سرکاری دفاتر بند رہیں گے۔

یاترا راستے پر لینڈ سلائیڈز

تریکتا پہاڑیوں پر یاترا کے راستے لینڈ سلائیڈز کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔ حفاظتی اقدامات کے تحت ہِمکوٹی راستہ بند کر دیا گیا ہے اور زائرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

ڈوڈہ ضلع میں ہلاکتیں

ڈوڈہ ضلع میں بھی 4 افراد جاں بحق ہوئے، جہاں شدید بارشوں کے باعث اچانک سیلاب اور بھوسکھلن نے تباہی مچا دی۔ مارمت اور تانتا گاؤں بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جہاں تین پُل اور 15 مکانات پانی میں بہہ گئے۔

خدمات معطل

جموں کے کئی علاقوں میں بجلی اور انٹرنیٹ خدمات منقطع ہیں۔ تعلیمی ادارے دوسرے دن بھی بند ہیں جبکہ دسویں اور گیارہویں جماعت کے امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔

ٹریفک اور شاہراہیں بند

جموں-سرینگر نیشنل ہائی وے (NH-44)، جموں-اودھم پور اپ-ٹیوب اور کٹرا-شِو کھوری سڑک لینڈ سلائیڈ اور پانی بھرنے کے باعث بند کر دی گئی ہیں۔

دریاؤں میں طغیانی

توی، چناب، نرو اور کلنائی دریاؤں کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے صورتحال کو “سنگین” قرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز کو ہنگامی فنڈز جاری کیے ہیں اور تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ریلیف اور ریسکیو

ایس ڈی آر ایف اور پولیس ٹیمیں مختلف اضلاع میں بچاؤ کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ ریسکیو سے جڑے افسران کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے مزید بارش اور ممکنہ کلاؤڈ برسٹ اور نئے لینڈ سلائیڈز کی وارننگ دی ہے۔

ہیلپ لائن نمبرز

عوام سے اپیل ہے کہ ہنگامی صورتحال میں ان نمبروں پر رابطہ کریں اور دریاؤں و نالوں سے دور رہیں۔