
AMN
وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر جوزف آر بائیڈن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور بھارت-امریکہ جامع عالمی حکمتِ عملی اشتراک میں گہرائی لانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماوں نے، ایئر انڈیا اور بوئنگ کے درمیان، سنگِ میل کی حیثیت رکھنے والے معاہدے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اِسے باہمی طور پر مفید تعاون کی ایک ایسی درخشاں مثال قرار دیا ہے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان ملازمت کے نئے موقعے تشکیل دینے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بوئنگ اور دیگر امریکی کمپنیوں کو مدعو کیا کہ وہ بھارت میں شہری ہوا بازی کے، توسیع پاتے ہوئے شعبے کی وجہ سے اُبھرتے ہوئے موقعوں کا استعمال کریں۔دونوں رہنماو ¿ں نے، اہم اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجی پر پہل سے متعلق ابتدائی میٹنگ کا خیر مقدم کیا، جو حال ہی میں واشنگٹن D.C. میں منعقد ہوئی تھی۔ انھوں نے خلا، سیمی- کنڈکٹرس، سپلائی چین، دفاعی سامان کی مشترکہ تیاری اور علم و اختراع کے نظام میں، باہمی تعاون کو مستحکم بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی اور امریکی صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان عوام سے عوام کے درمیان فعال تعلقات کو فروغ دینے سے اتفاق کیا، جو باہمی طور پر فائدے مند رہے ہیں۔ دونوں رہنماو ¿ں نے جی-ٹوئنٹی کی بھارت کی صدارت کے دوران ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہنے سے بھی اتفاق کیا، تاکہ کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ اعتماد ظاہر کیا ہے کہ بھارت، آئندہ برسوں میں Aviation کے شعبے میں تیسری سب سے بڑی عالمی مارکیٹ کے طور پر اُبھرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میک اِن انڈیا اور میک فار دی ورلڈ کے نظریے کے تحت Aerospace مینوفیکچرنگ شعبے میں نئے موقعے پیدا ہورہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بھارت، Aviation شعبے کےلئے رکھ رکھاﺅ، مرمّت اور پُرزوں کو علیحدہ علیحدہ کرکے اُن کا معائنہ کرنے کا ایک مرکز بن سکتا ہے۔جناب مودی، ایر انڈیا اور Airbus کے درمیان سمجھوتے کے بارے میں فرانس کے صدر Emmanuel میخوں کے ساتھ کل ورچوئل میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔سمجھوتے کے مطابق ایئر اِنڈیا، ایئر بَس سے 250 طیارے حاصل کریں گی۔ جناب مودی نے اِسے ایک تاریخی سمجھوتہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اِس سے بھارت اور فرانس کے درمیان اہم شراکت داری کو مستحکم بنانے کا اظہار ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اِس سمجھوتے سے طیاروں کی بڑھتی ہوئی مانگ پوری کرنے میں مدد ملے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ شہری ہوا بازی، ملک کی ترقی میں ایک اہم رول ادا کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کے، شہری ہوابازی کے شعبے کو اگلے 15 سال میں 2 ہزار سے زیادہ طیاروں کی ضرورت ہوگی۔
