جاوید اختر
ہندوستانی ایئرلائن کے لیے اخلاقی آداب کے نئے قوانین پرسوالات اٹھائے جارہے ہیں اوراس پر صارفین کے درمیان آن لائن بحث چھڑ گئی ہے۔ نئے ضابطوں میں دیگر ہدایات کے علاوہ گرتے بالوں والے مرد عملے کوسر منڈوانے اور سفید ہوتے بالو ں والوں کو انہیں مستقل رنگنے کا حکم دیا گیاہے۔ان سخت ہدایات میں صرف ہیئر اسٹائل کے حوالے سے پانچ صفحات مختص کیے گئے ہیں جب کہ ہدایت نامے کے دیگر حصے میں عملے کے افراد کے لیے ہوٹلوں میں ملبوسات زیب تن کرنے نیز سفر کرنے کے سلسلے میں بھی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔اور یہ بتایا گیا ہے کہ انہیں کیا پہننا چاہئے اور کیا نہیں۔
نئے قوانین کیا ہیں؟
میڈیا میں شائع حکومتی دستاویز کے مطابق کیبن کریو کو اپنے سفید ہوتے بالوں کو باقاعدگی سے رنگنے کے لیے کہا گیا ہے۔ جب کہ گھنگرالے بالوں والے افرادکو اپنے بال سیدھا کروانا لازمی ہوگا۔
نئے ضابطے میں کہا گیا ہے،” لہردار، گھنگھرالے اور خمیدہ بالوں کو کھلا نہیں رکھنا ہوگا جبکہ جھاڑی نما، بے ترتیب اور غیر مہذب ہیئر اسٹائل کی اجازت نہیں ہوگی۔”
پیشانی پر گیسو کی لٹ اور سر کے دونوں کناروں پر جھالر نما گیسورکھنا ممنوع ہوگا۔نقلی بال اور وگ صرف اسی صورت میں استعمال کرنے کی اجازت ہوگی جب اس کے لیے کوئی ”طبی وجہ” موجودہو اور اس کے لیے ایئرلائن سے پیشگی اجازت لے لی گئی ہو۔
ہیئر اسٹائل کے حوالے سے عملے کے لیے نئے ضابطوں کے مطابق ”چوڑی پیشانی والے افرادیا بہت کم بالوں والے افراد کو سامنے کے بالوں کو سائیڈ سویپ کے ساتھ اسٹائل کرنا چاہئے اور اس سے گنجا دکھائی دینے والے سر کے حصے کو ڈھانپنا چاہئے۔”
گنجے ہوتے اور گرتے ہوئے بالوں والے مردوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے بال پوری طرح صاف کروالیں اور ”مکمل گنجا”دکھائی دیں۔
نئے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ”صاف ستھرا نظر آنے کے لیے سر کو روزانہ منڈوانا ضروری ہے۔”
سکھ ملازمین کو چھوڑ کر دیگر مذاہب کے ماننے والے افراد کو داڑھی رکھنے پر بھی پابندی ہوگی۔
ناک چھدوانے اور بعض قسم کے مذہبی زیورات پہننے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
نئے ضابطوں کے مطابق ”نئی شادی شدہ خواتین کو لال یا سفید رنگ کی مخصوص چوڑی، مذہبی دھاگے، سیاہ دھاگے نیز کلائی، ایڑی اور بازو ں پر موتیوں کی مالا پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔”کیبن کریو کا کوئی فرد، باوجودیکہ وہ چھٹی پر ہو، اگر وہ ایئر انڈیا کے طیارے میں سفر کررہا ہو تو اسے شارٹ اسکرٹ، ہاٹ پینٹ یا پھٹی ہوئی جینز پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نئے ضابطے تنازع کا شکار
ایرانڈیا کی طرف سے جاری کردہ ان نئے ضابطوں کے بعد آن لائن بحث شروع ہوگئی ہے۔کچھ صارفین نے ان قوانین کو صنف اور عمر کی بنیاد پر تفریق قرار دیتے ہوئے ان کی نکتہ چینی کی ہے۔جب کہ بعض نے مذہبی علامات والے زیورات پہننے پر روک لگانے پر اعتراض کیا ہے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ایئر انڈیا کے نامعلوم ذرائع نے نئے قوانین کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے بین الاقوامی سطح پر مسابقت کے لیے نیا ضابطہ وضع کرنا ضروری تھا۔مذکورہ ذرائع کا کہنا تھا،” ایئر انڈیا ملک کی واحد ایئر لائن ہے جو کئی دہائیوں سے دنیا کی خدمت کررہی ہے۔ لیکن عملے کی نمائندگی اور امیج بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں۔ اور نئی انتظامیہ مسافروں کے تاثر کو تبدیل کرنا چاہتی ہے۔”(اے ایم این)