عندلیب اختر
گزشتہ دنوں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بچوں کے لیے خاص طور پر بنائی گئی این پی ایس وتسالیہ اسکیم کا آغاز کیا۔ اس اسکیم کا اعلان عام بجٹ میں کیا گیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت، والدین اور سرپرست ہر سال بچے کے لیے سرمایہ کاری کریں گے، جس کے فوائد بچے کے 18 سال کے ہونے کے بعد دستیاب ہوں گے۔ یہ بچت اور ریٹائرمنٹ اسکیم ہے۔ دراصل، اس اسکیم میں بچوں کو ان کی ریٹائرمنٹ کی عمر کے بعد پنشن کا فائدہ بھی ملے گا۔
تمام والدین اپنے نابالغ بچوں کے لیے NPS’ Vatsalya’ اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں۔این پی ایس 2004 میں شروع کیا گیا تھا، یہ ریٹائرمنٹ پر باقاعدہ آمدنی فراہم کرتا ہے۔NPS کا آغاز 2004 میں ہندوستان کے تمام شہریوں کو ریٹائرمنٹ کی آمدنی فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ یہ پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (PFRDA) کے ذریعہ منظم کیا جاتا ہے۔اسکیم میں سرمایہ کار اپنی پسند کے مطابق ایکویٹی، کارپوریٹ بانڈز، سرکاری بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ آٹو چوائس لائف سائیکل فنڈز کو منتخب کرنے کا آپشن بھی ہے۔ریٹائرمنٹ پر، کارپس کا ایک حصہ پالیسی خریدنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ٹیکس کٹوتی انکم ٹیکس ایکٹ 80C اور 80CCD(1B) کے تحت بھی دستیاب ہے۔NPS میں دو قسم کے اکاؤنٹس بینک سے لیے جا سکتے ہیں۔ Tier-I اکاؤنٹ میں رقم نکالنے پر پابندی ہے اور کم از کم سرمایہ کاری 500 روپے ہے۔ جبکہ Tier-II اکاؤنٹ میں لیکویڈیٹی کی سہولت دستیاب ہے۔ اس کی کم از کم شراکت 1,000 روپے ہے۔ یہ بینک کے ذریعے لیا جا سکتا ہے۔
NPS’ Vatsalya میں ہر ماہ کتنی سرمایہ کاری کرنی پڑے گی۔
این پی ایس وتسلیہ یوجنا میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد نہیں ہے، لیکن سالانہ کم از کم 1,000 روپے کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔ اس اسکیم میں جزوی واپسی کی سہولت بھی دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ پنشن کا فائدہ بھی دستیاب ہے۔ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ اسکیم 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے بنائی گئی ہے۔ والدین یا سرپرست اس اسکیم میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ لیکن، جب بچہ 18 سال کا ہو جاتا ہے، والدین اسکیم سے باہر نکل جاتے ہیں اور NPS وتسالیہ فنڈ NPS ٹائر-1 میں تبدیل ہو جاتا ہے۔
اسکیم کب پختہ ہوتی ہے۔بچے کے 18 سال کے ہونے کے بعد NPS وتسالیہ فنڈ میچور ہو جاتا ہے۔ اگر اسکیم کو جاری رکھنا ہے تو بچے کی KYC کرکے اسے جاری رکھا جاسکتا ہے۔ یہ بچے کے KYC کے بعد عام NPC اسکیم کی طرح کام کرتا ہے۔ تاہم، اگر 18 سال بعد پورا فنڈ نکالنا ہے، تو اس کے قواعد مختلف ہیں۔
اگر فنڈ میں رقم 2.5 لاکھ روپے سے کم ہے تو مکمل نکالنے کی اجازت ہے۔ اگر رقم 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے تو سرمایہ کار صرف 20 فیصد نکال سکتا ہے اور باقی 80 فیصد کی سالانہ خرید سکتا ہے جو بچے کو ہر ماہ پنشن کے طور پر دیا جائے گا۔
بہت سے سرمایہ کاروں کے ذہن میں این پی ایس وتسالیہ کے حوالے سے ایک سوال ہے کہ اس میں سرمایہ کاری اور سود کا حساب کیسے لگایا جائے گا۔ اگر آپ اپنے بچے کے لیے سالانہ 1,000 روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں تو آپ کو ہر سال تقریباً 10 فیصد کا منافع ملے گا۔ اس حساب کے مطابق، آپ نے 18 سالوں میں 2.16 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس سرمایہ کاری کی رقم پر آپ کو تقریباً 3,89,568 روپے کا سود ملے گا۔ یعنی بچے کے 18 سال مکمل ہونے کے بعد 6,05,568 روپے کا فنڈ جمع کیا جائے گا۔
اگر بچے کے 18 سال مکمل ہونے کے بعد بھی فنڈ جاری رکھا جائے تو 60 سال کی عمر میں بچے کے پاس 3.83 کروڑ روپے کا فنڈ ہوگا۔
کتنی پنشن ملے گی؟
60 سال کے بعد، اگر آپ این پی ایس وتسالیہ اکاؤنٹ کی رقم سے ایک سالانہ پلان خریدتے ہیں، جس پر آپ کو 5 سے 6 فیصد سود ملتا ہے۔ ایسی صورتحال میں 60 سال کے بعد سرمایہ کار کو تقریباً 19 سے 22 لاکھ روپے کا سالانہ سود ملے گا۔ پنشن کی بات کریں تو آپ کو ہر ماہ تقریباً 1.50 لاکھ روپے پنشن کے طور پر مل سکتے ہیں۔
NPS ‘وتسلیہ’ اسکیم سے متعلق اہم سوالات اور ان کے جوابات…
سوال- اسکیم کا مقصد کیا ہے؟ جواب- اس اسکیم کا مقصد چھوٹی عمر سے ہی مالی منصوبہ بندی اور بچت کی عادت کو فروغ دینا ہے۔
سوال- اس اسکیم کے لیے کون اہل ہے؟ جواب- 18 سال تک کے تمام بچے۔
سوال- اکاؤنٹ کس کے نام پر کھولا جائے گا؟ جواب- اکاؤنٹ صرف بچے کے نام پر کھولا جائے گا، لیکن والدین اس وقت تک رقم جمع
کرائیں گے جب تک کہ وہ ۸۱ کی عمرحاصل نہ کر لے۔
سوال- کیا بچے کے والدین بھی اس اسکیم کے مستفید ہونے والوں میں شامل ہوں گے؟ جواب- نہیں، اس اسکیم کا صرف وہی بچہ ہوگا جس کے نام پر اکاؤنٹ ہوگا۔
سوال- این پی ایس وتسالیہ اکاؤنٹ کیسے کھولا جائے گا؟ جواب- ملک کے تقریباً تمام بینکوں، ڈاکخانوں اور پنشن فنڈز میں پوائنٹ آف پریزنس (POP) کے ذریعے اکاؤنٹ کھولا جا سکتا ہے۔ صارفین اس اکاؤنٹ کو آن لائن پلیٹ فارم ای-این پی ایس کے ذریعے بھی کھول سکتے ہیں۔
سوال- کم از کم سرمایہ کاری کیا ہے؟ جواب- وتسالیہ اکاؤنٹ کم از کم 1000 روپے کے ساتھ کھولا جا سکتا ہے۔ سرمایہ کاری کی کوئی بالائی حد نہیں ہے۔
سوال- کیا NPS Vatsalya کے ذریعے درمیان میں رقم نکالنا ممکن ہو گا؟ جواب- ہاں، تین سال کے لاک ان پیریڈ کے بعد، کل ڈپازٹ رقم کا 25% نکالا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ صرف تعلیم یا بیماری کی صورت میں واپس لیا جا سکتا ہے۔
سوال- ایک شخص زیادہ سے زیادہ کتنی بار رقم نکال سکتا ہے؟ جواب- آپ کل ڈپازٹ کا 25% زیادہ سے زیادہ تین بار نکال سکتے ہیں جب تک کہ بچہ 18 سال کا نہ ہو جائے۔
سوال- یہ عام این پی ایس اسکیم میں کب شفٹ ہوگا؟ جواب- ایک بار جب بچہ 18 سال کا ہو جاتا ہے، تو اس کے اکاؤنٹ کو NPS Tier-1 یعنی عام لوگوں کے زمرے میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
سوال- کیا درمیان میں رقم نکلنا ممکن ہے؟ جواب- نہیں، اس اسکیم سے اس وقت تک باہر نہیں نکلا جا سکتا جب تک کہ بچہ 18 سال کا نہ ہو جائے۔