AMN

وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک میں تین زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا۔ یہ اعلان جمعہ کی صبح قوم کے نام ایک خطاب میں کیا۔ ملک کے کسانوں کے لیے اس خوشخبری کا اعلان مودی نے دیو دیوالی اور پرکاش پرو کے موقع پر کیا۔قوم کو تہوار اور مبارک موقع کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے مودی نے ساتھ ہی پیر کوریڈور ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد دوبارہ کھل جانے پر خوشی کا اظہار کیا ۔ مودی نے حکومت تینوں زرعی قوانین کو واپس لیتی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم نے تمام 3 فارم قوانین کو رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس ماہ شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں طریقہ کار شروع کریں گے۔ میں
۔

۔ قوم سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے اعلان کیا کہ یہ قوانین پارلیمنٹ کے موسمِ سرماں کے اجلاس میں منسوخ کئے جائیں گے۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ تینوں قوانین کسانوں کے فائدے کیلئے تھے لیکن سرکار بہت کوششوں کے باوجود کسانوں کے ایک طبقے کو قائل نہیں کرسکی۔ اُنھوں نے احتجاج کرنے والے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنا احتجاج ختم کردیں اور اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں۔ وزیراعظم نے زیرو بجٹ پر مبنی زراعت کو فروغ دینے، ملک کی بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق فصل کے نظام میں تبدیلی اور کم ازکم امدادی قیمت کو مزید موثر اور شفاف بنانے کیلئے ایک کمیٹی کی تشکیل کا بھی اعلان کیا۔ زرعی قوانین سے متعلق وزیراعظم نریندرمودی کے اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند اور مدبرانہ قدم ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ بھارت سرکار کسانوں کی خدمت جاری رکھے گی اور ہمیشہ ہی اُن کی کوششوں کو تعاون کرتی رہے گی۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر نریندرسنگھ تومر نے کہا کہ کسانوں کے حالات بہتر کرنے کیلئے ملک میں یہ تینوں قانون لائے گئے تھے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ زرعی قوانین کی منسوخی ستیہ گرہ کی جیت ہے۔زراعت سے متعلق یونینوں، اپوزیشن جماعتوں اور کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے زرعی قوانین منسوخ کرنے کے سرکار کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ یونین اُس دن کا انتظار کرے گی جب پارلیمنٹ میں زرعی قوانین منسوخ کئے جائیں گے۔ اُنھوں نے کہا کہ سرکار کو کم ازکم امدادی قیمت کے علاوہ کسانوں کے دوسرے معاملات پر بھی بات چیت کرنی چاہئے۔ Samyukt کسان مورچہ نے بھی سرکار کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ جنتا دل سیکولر کے صدر ایچ ڈی دیوگوڑا نے بھی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔