وزیر اعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کی اُن کے ہم منصب شیخ حسینہ نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان 130 کلو میٹر طویل انرجی پائپ لائن کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا۔ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان یہ پہلی سرحد پار انرجی پائپ لائن ہے، جس پر 377 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ بنگلہ دیش کے حصے میں پائپ لائن کی تعمیر پر تقریباً 285 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ بھارت سرکار نے اپنے گرانٹ تعاون کے تحت اس کی تعمیر کی ہے۔ 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ بھارت-بنگلہ دیش فرینڈ شپ پائپ لائن کا افتتاح دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے مغربی بنگال کے سِلی گُڑی سے بنگلہ دیش کے پرباتی پور ہائی اسپیڈ ڈیزل سپلائی کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پائپ لائن سالانہ دس لاکھ میٹرک ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل بنگلہ دیش کے 7 شمالی اضلاع میں سپلائی کی صلاحیت رکھتی ہے۔ توانائی کے سستے اور قابلِ بھروسہ وسیلے فراہم کر کے زراعت اور مقامی صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پائپ لائن بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان انرجی سکیورٹی میں تعاون کو مستحکم کرے گا۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے توانائی تعاون کو اُجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ پائپ لائن بنگلہ دیش کی ترقی کی رفتار کو تیز کرے گا اور دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی ایک عظیم مثال ہوگا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کہا کہ سرحد پار پائپ لائن بنگلہ دیش میں توانائی کی سکیورٹی کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کرے گا، جبکہ کئی ممالک روس یوکرین جنگ کی وجہ سے توانائی کی سپلائی میں بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے پائپ لائن کو دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا ایک سنگِ میل قرار دیا۔×