“دنیا کو پیکاسو نہیں ملتا اگر اس کے والدین نے اسے سرکاری ملازم یا انجینئر بنانے کا فیصلہ کیا ہوتا”: نائب صدر جمہوریہ
منشیات انسانیت کے لیے چیلنج ہیں؛ منشیات کے استعمال کے پیچھے اپنی بنیادی ثقافتی اقدار اور خاندانی بنیادی وجوہات سے دوری ہے : نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے اسٹیبلشمنٹ سے کہا کہ وہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے ساتھ سختی کریں
نائب صدر جمہوریہ نے منشیات کے استعمال کے متاثرین کے تئیں ایک مثبت اور صحت مند نقطہ نظر پر زور دیا
نائب صدر جمہوریہ نے کیرالہ میںاین وائی کے کے زیر اہتمام من کی بات کوئز مقابلے کے فاتحین کے ساتھ بات چیت کی
نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھر نے آج ان والدین کے بارے میں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا جو اپنے بچوں سے بہت زیادہ مطالبہ کرتے ہیں اور انہیں “سرکاری ملازم یا انجینئر بننے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں جبکہ بچہ دراصل موسیقاریا فوٹوگرافر بننا چاہتا ہے۔”
آج اُپراشٹرپتی نواس میںکیرالہ سے آئے طلباء کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران بات کرتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا “والدین اپنی زندگی اپنے بچوں کے ذریعہ گزارنا چاہتے ہیں۔ یہ اچها نہیں ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں کامیابی ہے۔‘‘ یہ طلباء ترواننت پورم میں نہرو یووا کیندر (این وائی کے) سنگٹھن کے زیر اہتمام من کی بات کوئز مقابلے کے فاتح تھے۔
ایک طالب علم کے سوال کے جواب میں جناب دھنکھر نے منشیات کے استعمال کو دنیا کے لیے ایک خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے منشیات کو انسانیت کے لیے چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان ذہنوں کو تباہ کر دیتی ہے جو دنیا کو بلندی پر لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
منشیات کے استعمال کے پیچھے کے عوامل کا جائزہ لیتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ ہم اپنی بنیادی ثقافتی اقدار اور خاندانی زندگی سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ایک ایسا ماحولیاتی نظام پیدا کرنے پر بھی زور دیا جہاں ہر کوئی دوستی پر یقین رکھتا ہو، اجتماعی زندگی پر یقین رکھتا ہو، خاندان میں اپنے بزرگوں کا احترام کرتا ہو۔
منشیات کے چیلنج پر سخت رویہ اختیار کرنے پر حکومت کی ستائش کرتے ہوئے، جناب دھنکھر نے اسٹیبلشمنٹ سے اپیل کی کہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے ساتھ سختی کریں اور منشیات کی وجہ سے پیسہ کمانے والوں کو بے نقاب کرنے سے کبھی نہ ڈریں۔
منشیات کے استعمال کے متاثرین کے تئیں مثبت اور صحت مندانہ رویہ اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے متاثرین کے لیے کونسلنگ اور ڈی ایڈکشن مراکز کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا “ایکیا دو بار منشیات کا استعمال کرنے والے شخص پر بدنما داغ نہ لگائیں۔
بدعنوانی کو عام آدمی کا سب سے بڑا دشمن بتاتے ہوئے ،نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ آپ کو برابری کے مواقع سے محروم کرتی ہے، قوموں کی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے۔ بدعنوانی کے معاملے پر حکومت کے مضبوط موقف پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، جناب دھنکھر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بجلی کی راہداریوں کو دلالوں سے مکمل طور پر صاف کر دیا گیا ہے۔
ہر گھر جل، سوچھ بھارت مشن، ڈیجیٹلمنتقلی جیسے کئی عوام دوست اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا، “آج شمولیت اپنے عروج پر ہے، اور اس نے ہماری معیشت اور سماج کو بدل دیا ہے اور ہر شہری کو بااختیار بنایا ہے۔”
طلباء کو ہمیشہ قوم کو اولیت دینے کی تلقین کرتے ہوئے، انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ہمارے اداروں کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش کرنے والوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کریں۔
مرکزی وزیر جناب وی مرلی دھرن بھی اس تقریب میں موجود تھے۔