مہاراشٹر میں ایک بڑے سیاسی واقعے میں، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما اجیت پوار نے، ریاست میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا اور بی جے پی سرکار میں شمولیت اختیار کرلی۔ جناب پوار نے راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ وہ رہنما اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے ساتھ عہدے میں شریک رہیں گے۔ اجیت پوار کے ساتھ ساتھ کے دیگر آٹھ لیڈروں نے بھی وزیر کے طور پر حلف لیا ہے، جن کے نام اِس طرح ہیں: چھگن بھجبل، دھننجے مُنڈے، دِلیپ والسے پاٹل، حسن مشرف، آدتی تتکرے، سنجے بنسوڑے، دھرماراﺅ بابا اَترام اور انل پاٹل۔ اِس سے پہلے دن میں جناب اجیت پوار نے NCP کے ارکان اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کے بعد، اپوزیشن کے رہنما کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ میٹنگ میں NCP کے موجودہ صدور سپریا سولے اور پرفل پٹیل نے بھی شرکت کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ جناب پوار NCP کے ریاستی یونٹ کے سربراہ کے طور پر کام کرنے کا موقع دیئے جانے سے انکار کئے جانے کے بعد غیرمطمئن تھے۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جناب اجیت پوارنے دعویٰ کیا کہ NCP کے ارکان اسمبلی اُن کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ نوجوانوں کے آگے آنے کا وقت ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک اُن کی قیادت میں ترقی کر رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی سرکار ریاست کی ترقی کیلئے کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ تین انجن والی سرکار اب، کسی بلٹ ٹرین کی رفتار سے دوڑے گی۔NCP کے سربراہ شرد پوار نے ایک پریس کانفرنس سے مستقبل کے بارے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے ارکان اسمبلی اور سبھی سینئر رہنما، باغی لیڈروں کے خلاف کسی کارروائی کے بارے میں فیصلہ کرنے کیلئے یکجا ہوں گے۔ پارٹی نے ریاستی اسمبلی میں نئے اپوزیشن رہنما کے طور پر جتیندر Awhad کو مقرر کیا ہے۔ اِسی دوران NCP کے حامیوں نے اُن پارٹی لیڈروں کے خلاف مظاہرہ کیا جنھوں نے آج شیوسینا اور BJP سرکار میں شمولیت اختیار کی ہے۔