صدر بائیڈن کے ذریعہ اپنے وطن مالوف میں منعقد کی جارہی کواڈ سربراہ ملاقات میں شرکت کرنے اور نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں منعقد ہونے والی ’سمٹ آف دی فیوچر‘ سے خطاب کرنے کی غرض سے آج، میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کے تین روزہ دورے کا آغاز کر رہا ہوں ۔
میں کواڈ سربراہ ملاقات میں اپنے ساتھیوں صدر بائیڈن، وزیر اعظم البانی اور وزیر اعظم کشیدا کے ساتھ شامل ہونے کے لیے پرجوش ہوں۔ یہ فورم بھارت-پیسفک خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے سلسلے میں کام کرنے کے لیے ہم خیال ممالک کے ایک کلیدی گروپ کے طور پر ابھرا ہے ۔
صدر بائیڈن کے ساتھ میری ملاقات ہمیں اپنے عوام اور عالمی فلاح و بہبود کے لیے بھارت -امریکہ جامع عالمی تزویراتی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے لیے نئے راستوں کا جائزہ لینے اور ان کی نشاندہی کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
میں بھارتی تارکین وطن اور اہم امریکی کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کا بے تابی سے منتظر ہوں، جو کلیدی شراکت دار ہیں اور دنیا کی سب سے بڑی اور قدیم ترین جمہوریتوں کے درمیان منفرد شراکت داری کو فعال بناتے ہیں۔
’سمٹ آف دی فیوچر‘ بنی نوع انسانیت کی بہتری کے سلسلے میں آگے کا راسطہ طے کرنے کی غرض سے عالمی برادری کے لیے ایک موقع ہے۔ میں انسانیت کے چھٹے حصے کے خیالات ساجھا کروں گا کیونکہ ایک پر امن اور محفوظ مستقبل میں ان کی حصہ داری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔