جمعیۃ علماء ہند سپریم کورٹ میں متعصب میڈیا کے خلاف دائرمقدمہ میں اس شرمناک واقعہ کو بھی شامل کرے گی۔ مولانا ارشد مدنی

نئی دہلی، 17جون

حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کی شان میں گستاخی کرنے والے نیوز اینکر کی مذمت اور اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعےۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ سپریم کورٹ اس ضمن میں معاملہ زیر سماعت ہے اس کے باوجود ٹی وی نیوز اینکر مسلمانوں کی دل کی آزاری سے باز نہیں آرہے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ ارباب سیاست کی سرپرستی میں نیوز اینکروں کی ہمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ مسلمان، اسلام، مسلمانوں کے طریقہ کار پر انگلی اٹھاتے ہوئے اب مساجد، مدارس اور خانقاہوں تک پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ معین الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری ؒکی شان میں ٹی وی چینل ’نیوز18‘ کے اینکر امیش دیوگن نے جس دریدہ ذہنی سے نازیبا اور ہتک آمیز رویہ اپنایا ہے اس سے ہندوستانی مسلمان ہی، پورے عالم اسلام اور ہندوستان کے ہندوؤں کے ایک بڑے طبقے کی دل آزاری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حضرت خواجہ اجمیریؒ سے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہندوؤں کاایک بڑا طبقہ عقیدت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ بر صغیر ہندو پاک میں اسلامی تعلیمات اورانسانی اقدار کے عظیم داعی اور غیر متنازعہ روحانی پیشوا کے طور پر اپنی منفرد پہچان اور بلند مقام رکھتے ہیں، بلا لحاظ مذہب و ملت، بے شمار خلق خدا ان سے عقیدت و محبت رکھتی ہے۔ایسی غیر متنازعہ روحانی شخصیت کی شان میں گستاخی کرنا اور ان کے بارے میں غلط باتیں بولنا آئینی طور پر بھی غلط ہے۔اس لئے اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور حکومت بلاتاخیر اس چینل اور خاص کراینکرکے خلاف سخت کارروائی کرے۔ واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند نے میڈیا کی دریدہ دہنی، مسلمانوں کی دل آزاری، مسلما نوں کے تبلیغ کے خلاف غلط مہم چلاکر بدنام کرنے، مسلمانوں پر کورونا کے پھیلانے کے جھوٹے الزام کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کر رکھا ہے جس کی سماعت بروز جمعہ19 جون کوہوگی۔ جمعیۃ علمائے ہند نے مسلمانوں کے خلاف مہم میں حالیہ حضرت خواجہ اجمیریؒ کی شان میں گستاخی کے شرمناک واقعہ کو بھی شامل کرلیا ہے۔ جس پر سپریم کورٹ بار کونسل کے صدر دوشینت دوے جرح کریں گے۔