
جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے دُور افتادہ گاؤں چھاسوتی میں آج دوپہر ایک ہولناک بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا، جس میں متعدد افراد جاں بحق اور 75 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ کئی افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ اس قدرتی آفت نے علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی اور متعدد مکانات و املاک کو نقصان پہنچا۔
چھاسوتی کشتواڑ سے تقریباً 90 کلو میٹر دُور واقع ہے اور یہ مشہور مچیل ماتا مندر کی جانب جانے کا آخری موٹر سے قابلِ رسائی مقام ہے۔ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب سالانہ مچیل ماتا یاترا کے لیے بڑی تعداد میں عقیدت مند جمع تھے۔ یہاں سے مندر تک 8.5 کلو میٹر کا پیدل سفر شروع ہوتا ہے۔ اچانک بادل پھٹنے اور اُس سے پیدا ہونے والے سیلابی ریلے نے پہاڑی دامن میں بنے کئی مکانات بہا دیے اور یاتریوں کے لیے قائم ‘لنگر’ کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
واقعے کے فوراً بعد یاترا کو معطل کر دیا گیا اور بڑے پیمانے پر ریسکیو و ریلیف آپریشن شروع کر دیا گیا۔ کشتواڑ انتظامیہ کی ٹیمیں فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچیں، جبکہ اُدھم پور سے این ڈی آر ایف (نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس) کی دو ٹیمیں بھی روانہ کی گئیں۔ حکام کے مطابق بڑے پیمانے پر نقصان کے باعث ریسکیو، ریلیف اور بحالی کا عمل بیس دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
صدر دروپدی مُرمو نے اس سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے “انتہائی افسوسناک” قرار دیا اور لواحقین سے ہمدردی ظاہر کی۔ انہوں نے متاثرہ علاقے میں جاری ریسکیو اور ریلیف کاموں کی کامیابی کے لیے دعا کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی اور کہا کہ صورتحال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ضرورت مندوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے بات کر کے ریلیف آپریشن کی تفصیلات حاصل کیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ مقامی انتظامیہ پوری تندہی سے کام کر رہی ہے اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں فوری طور پر روانہ کر دی گئی ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت ہر مشکل گھڑی میں جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
مرکزی وزیر جتندر سنگھ نے کہا کہ ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں، تاہم دشوار گزار جغرافیہ اور خراب موسم رسائی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کو مکمل طور پر متحرک کیا جا رہا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی گہرے رنج کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
