انڈیا الائنس نے ملکارجن کھرگے کو وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر پیش کیا۔
عندلیب اختر/ نئی دہلی
28 اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل ہندوستانی اتحاد جس کی میٹنگ کانگریس پارٹی کی خراب کارکردگی کے پس منظر میں چار ماہ کے وقفے کے بعد ہوئی لیکن اس میٹنگ میں ٹی ایم سی چیف اور مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ نے کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کو کنوینر بنانے کی تجویز پیش کی اور انہیں وزیر اعظم کے طور پر اپوزیشن کا چہرہ پیش کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی رہنما نے ان کے نام کی مخالفت نہیں کی۔
کھرگے نے اگرچہ شائستگی کے ساتھ اس تجویز کی حمایت کی لیکن اس کے بجائے کہا کہ پہلے ہمیں جیتنا چاہئے اور پھر وزیر اعظم کے معاملے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ممتا بنرجی کی تجویز کی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور دیگر نے حمایت کی۔ دریں اثناء مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی میٹنگ میں کہا کہ کانگریس پارٹی کو 300 سیٹوں پر مقابلہ کرنے کے بارے میں سوچنا چاہئے اور ریاست میں کوئی مسئلہ ہے تو کانگریس پارٹی کو ان پارٹیوں کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنی چاہئے اور 31 دسمبر تک سیٹوں کی تقسیم کا معاہدہ طے کرنا چاہئے۔ پارٹیوں نے یہ بھی کہا کہ سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کو مہینے کے آخر تک حتمی شکل دی جانی چاہئے تب مرکز کی غاصب حکومت کے خلاف دوبارہ جنگ لڑی جا سکتی ہے۔ قائدین نے ای وی ایم کے مسئلہ پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ گنتی کے دوران اور ملک بھر میں وی وی پی اے ٹی کی سو فیصد تعداد کے لئے دباؤ پیدا کیا جانا چاہئے۔ اس کے خلاف پروگرام شروع کیا جائے۔
ایک ایسے دن جب لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کے 151 ممبران پارلیمنٹ کو اس سیشن کی بقیہ مدت تک معطل کر دیا گیا تھا، 28 اپوزیشن جماعتوں کے ہندوستان اتحاد کے اجلاس نے مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی حکومت پر پارلیمنٹ کے غیر جمہوری اقدامات پر حملہ کیا۔ معطل قانون ساز
اجلاس کا پس منظر اپنے شراکت داروں کے درمیان نشستوں کی تقسیم پر تبادلہ خیال کرنا تھا لیکن اس نے اپوزیشن اتحاد کو لڑائی کو سڑک پر لے جانے کے لیے اضافی چارہ فراہم کیا اور 22 دسمبر کو معطلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔